اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نےکہاہے کہ پاکستان یمن معاملے پر کلیدی کردار ادا کر سکتا ہے اور کرنا بھی چاہتاہے۔ان کا کہنا تھا کہ ایرانی وزیر خارجہ کے پاکستان دورہ میں کوشش کریں گے کہ سعودی عرب اور ایران کے اختلافات کو ختم کروایا جاسکے،اولین کوشش یہی ہے کہ مسلم امہ میں تفرقہ نہ پڑے اور پرامن حل نکالا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان برادر اسلامی ممالک کو مایوس نہیں کرے گا اور اس معاملے پر بہترین طریقہ کار ہی اختیار کیا جائے گا۔ نجی ٹی وی کے پروگرام جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ ایرانی وزیر خارجہ آنے والے دنوں میں پاکستان کا دورہ کریں گے جس میں اس معاملے پر بات ہوگئی اور پاکستان امت مسلم کی اخوت کے لئے اپنا مثبت کردار ادا کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی خواہش ہے کہ یمن کے معاملے پر پاکستان کھل کر اس کی مدد کرے لیکن اس کا حتمی فیصلہ پارلیمینٹ ہی کرے گی۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان کے 1000 فوجی سعودی عرب میں موجود ہیں تاہم وہ یمن کے ساتھ لڑ نہیں رہے۔ اس معاملے پر پارلیمینٹ کا مشترکہ اجلاس پیر کے روز طلب کرلیا گیا ہے جہاں اس سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان جمہوریت کی راہ پر گامزن ہے اور پارلیمینٹ جو بھی فیصلہ کرے گی اس کا احترام کیا جائے گا۔ انہوں نے ان خبروں کی تردید کہ حکومت پاکستانی فوج کو یمن بھیجنے کا فیصلہ کر چکی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی یہ خواہش ہے کہ پاکستان کھل کر اس کی مدد کرے اور وہ اس کا اظہار بھی کئی بار کر چکا ہے تاہم فوج کو بھیجنے یا نہ بھیجنے کافیصلہ پارلیمینٹ ہی کرے گی۔ ایرانی سفیر کی پاکستان آمد سے متعلق سوال کے جواب میں خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان اس معاملے پر کلیدی کردار ادا کر سکتا ہے اور کرنا بھی چاہتے ہیں اور اولین کوشش یہی ہے کہ مسلم امہ میں تفرقہ نہ پڑے اور پرامن حل نکالا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان برادر اسلامی ممالک کو مایوس نہیں کرے گا اور اس معاملے پر بہترین طریقہ کار ہی اختیار کیا جائے گا۔