اسلام آباد(نیوز ڈیسک)قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے اسلام آباد کے نواحی علاقے فراش ٹاون میں ایک گھر میں چھاپہ مار کر پانچ مبینہ شدت پسندوں کو گرفتار کرلیا ہے۔ خفیہ اداروں اور رینجرز کے اہلکاروں نے مخبر کی اطلاع پر ایک گھر پر چھاپہ مارا اور وہاں سے پانچ افراد کو حراست میں لیکر تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیاہے۔حراست میں لیے جانے والے ان افراد کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ اْن کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے ہے۔ اس کارروائی میں مقامی پولیس کو شامل نہیں کیا گیا تاہم جب ان افراد کو نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا تو اس کے بعد پولیس کو اس کارروائی کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔اس کارروائی کے بارے میں وزارت داخلہ کو بھی آگاہ کردیا گیا ہے۔ وزارت داخلہ کے ایک اہلکار نے بی بی سی کو بتایا کہ حراست میں لیے جانے والے افراد کا تعلق وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقے سے ہے اور وہ دو ماہ قبل ہی علاقے سے نکل کر اسلام آباد کے نواحی علاقے فراش ٹاؤن میں کرائے کا گھر لیکر رہ رہے تھے۔اہلکار کے مطابق حراست میں لیے جانے والے افراد میں سے دو خودکش حملوں کی تربیت دینے کے ماہر سمجھے جاتے ہیں اس کے علاوہ ان میں سے دو افراد جنوبی وزیرستان میں قانون اور سیکیورٹی اداروں کے اہلکاروں پر ہونے والے حملوں میں بھی ملوث رہے ہیں۔اہلکار کے مطابق اعلی حکام کو بتایا گیا ہے کہ زیر حراست افراد سے کی جانے والی ابتدائی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ وہ اسلام آباد میں حکومت میں شامل کسی اہم شخصیت اور غیر ملکی سفارت کاروں کو نشانہ بنانے کی بھی منصوبہ بندی کرر ہے تھے۔چھاپہ مارنے والی ٹیم نے گھر سے غیر قانونی اسلحہ اور آتش گیرہ مواد بھی برآمد کیا ہے۔ واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل بھی حساس اداروں نے اسلام آباد کے نواحی علاقے غوری ٹاؤن میں کارروائی کرتے ہوئے چھ مبینہ شدت پسندوں کو گرفتار کیا تھا۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں