اسلام آباد (نیوزڈیسک) آئل اینڈ گیس کمپنی (اوجی ڈی سی) نے سندھ میں خام تیل کا ایک بڑا ذخیرہ دریافت کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔اس کمپنی کی جانب سے کیے گئے ایک اعلان کے مطابق ٹنڈو الہ یار کے قریب سے ایک کنویں سے ایک ہزار پچانوے بیرل کی مقدار میں خام تیل روزانہ نکالا جاسکے گا۔او جی سی ڈی کے مینجنگ ڈائریکٹر محمد رفیع نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ یہ کمپنی ایک مہینے کے بعد 70 کروڑ روپے مالیت کا تیل اس کنویں سے حاصل کرنا شروع کردے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ اس کنویں میں شیل گیس بھی موجود ہے۔محمد رفیع نے کہا کہ اس کمپنی نے سورگی کے کنویں سے گیس حاصل کی تھی اور سترہ ملین کیوبک فٹ گیس دکھنی پلانٹ کو فراہم کی تھی۔او جی ڈی سی کے ترجمان نے بتایا کہ یہ دریافت ملک کے تیل کے ذخائر میں ایک اہم اضافہ ہوگی۔انہوں نے کہا کہ یہ سندھ میں ہونے کی وجہ سے ایک اہم دریافت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’عام طور پر خیبرپختونخوا اور بالائی پنجاب میں اس طرح کی بڑی دریافتیں ہوئی ہیں، لیکن سندھ میں ایسی دریافتیں انتہائی کم ہوتی ہیں۔‘‘تیل کی ملکی پیداوار تقریباً 80 ہزار بیرل روزانہ ہے، جبکہ اوجی ڈی سی روزانہ چھیالیس ہزار بیرل تیل روزانہ پیدا کررہی ہے۔کمپنی کے ترجمان نے کہا ’’ہم نے تیس جون تک پچاس ہزار بیرل خام تیل روزانہ حاصل کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔‘‘انہوں نے کہا کہ تیل پیدا کرنے والے دیگر ملکوں کے برعکس پاکستان میں کھدائی کی لاگت کہیں زیادہ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ’’یہ دریافت جس کنویں سے ہوئی ہے، اسے پولی ڈیپ ون کہا جاتا ہے، اس کو چار ہزار میٹر سے زیادہ گہرائی تک کھودا گیا تھا۔ جبکہ سعودی عرب میں خام تیل چار سو سے پانچ سو میٹر پر پایا جاتا ہے۔‘‘
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں