منگل‬‮ ، 02 دسمبر‬‮ 2025 

فاٹا سے تعلق رکھنے والے چار اراکین اسمبلی نے سینٹ الیکشن کا بائیکاٹ کر دیا

datetime 20  مارچ‬‮  2015 |

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) فاٹا سے تعلق رکھنے والے چار رکن اسمبلی مولانا جمال الدین (جے یو آئی ف)‘ شہاب الدین‘ غالب خان (مسلم لیگ ن)‘ قیصر جمال (پی ٹی آئی) نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینٹ الیکشن کا بائیکاٹ کر دیا‘ فاٹا کے ممبران بکنے والے نہیں ہیں‘ ان کی بولیاں نہ لگائی جائیں‘ مشرف نے سینیٹ الیکشن کے حوالے سے اپنی مرضی سے آرڈیننس جاری کئے جس کو اس حکومت نے حالیہ انتخابات میں لاگو کر دیا‘ فاٹا کی عوام کے ساتھ امتیازی سلوک ہو رہا ہے‘ پورے ملک میں جو سینٹ انتخابات کا نظام ہے وہی ہمیں دیا جائے‘ یہ الیکشن نہیں چھ بندوں کی سلیکشن ہے۔ پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جے یو آئی (ف) کے مولانا جمال الدین‘ مسلم لیگ (ن) کے شہاب الدین اور غالب خان اور پاکستان تحریک انصاف کے قیصر جمال نے سینیٹ انتخابات کا بائیکاٹ کرتے ہوئے کہا کہ فاٹا کو ہمیشہ ہی محروم رکھا جاتا ہے۔ سینیٹ الیکشن میں بھی فاٹا کے ساتھ وہی امتیازی سلوک روا رکھا جا رہا ہے۔ ہم لوگ نظریے کے تحت منتخب ہو کر آئے ہیں ہم ایسے سینٹ انتخابات کو اہمیت نہیں دیتے۔ کل گیارہ ارکان میں سے چار بائیکاٹ کر رہے ہیں اس کو انتخابات نہیں کہا جا سکتا۔ قبائلیوں پر الزامات لگائے جاتے ہیں کہ الیکشن پر یہ لوگ بک جاتے ہیں لیکن یاد رکھیئے قبائل کے لوگ بکنے والے نہیں۔ اس حوالے سے قیصر جمال کا کہنا تھا کہ جو نظام پورے ملک میں انتخابات کے لئے مشہور ہے وہی فاٹا پر بھی لاگو کیا جائے پیسوں کے لین دین میں فاٹا کو بدنام کیا جا رہا ہے۔ مسلم لیگ ن کے شہاب الدین کا کہنا تھا کہ یہ چھ بندوں کی شوریٰ کا سلیکشن ہے اس کو انتخابات نہیں کہا جا سکتا امیدوار پہلے ہی ایک دوسرے کو مبارکباد دے رہے ہیں۔ چار مارچ کو جاری ہونے والا آرڈیننس واپس نہیں لینا چاہئے تھا میں اس الیکشن کو غیر قانونی کہوں گا جس میں سے گیارہ میں سے چار ارکان بائیکاٹ کر رہے ہیں۔ میری الیکشن کمیشن سے اپیل ہے کہ ان انتخابات کو روکا جائے ہم نے کورٹ میں بھی اپیل دائر کر رکھی ہے اس کا فیصلہ آنے تک سینیٹ انتخابات کو ملتوی کیا جائے۔ سینیٹ الیکشن کے حوالے سے جے یو آئی (ف) کے جمال الدین کا کہنا تھا عوام میں فاٹا کے ممبروں کی منڈی لگائی جاتی ہے اور کہا جاتا ہے کہ ہم بکنے والے ہیں لیکن ایسا بالکل نہیں ہے حکومت کو کوئی پرواہ نہیں ہے راتو رات آرڈیننس جاری کر دیتی ہے اور واپس بھی لے لیتی ہے۔ یہ مشرف کا لایا ہوا قانون ہے جو کہ ہمیں ہر گز منظور نہیں۔



کالم



فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن


اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…