جمعرات‬‮ ، 14 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

فاٹا سے تعلق رکھنے والے چار اراکین اسمبلی نے سینٹ الیکشن کا بائیکاٹ کر دیا

datetime 20  مارچ‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) فاٹا سے تعلق رکھنے والے چار رکن اسمبلی مولانا جمال الدین (جے یو آئی ف)‘ شہاب الدین‘ غالب خان (مسلم لیگ ن)‘ قیصر جمال (پی ٹی آئی) نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینٹ الیکشن کا بائیکاٹ کر دیا‘ فاٹا کے ممبران بکنے والے نہیں ہیں‘ ان کی بولیاں نہ لگائی جائیں‘ مشرف نے سینیٹ الیکشن کے حوالے سے اپنی مرضی سے آرڈیننس جاری کئے جس کو اس حکومت نے حالیہ انتخابات میں لاگو کر دیا‘ فاٹا کی عوام کے ساتھ امتیازی سلوک ہو رہا ہے‘ پورے ملک میں جو سینٹ انتخابات کا نظام ہے وہی ہمیں دیا جائے‘ یہ الیکشن نہیں چھ بندوں کی سلیکشن ہے۔ پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جے یو آئی (ف) کے مولانا جمال الدین‘ مسلم لیگ (ن) کے شہاب الدین اور غالب خان اور پاکستان تحریک انصاف کے قیصر جمال نے سینیٹ انتخابات کا بائیکاٹ کرتے ہوئے کہا کہ فاٹا کو ہمیشہ ہی محروم رکھا جاتا ہے۔ سینیٹ الیکشن میں بھی فاٹا کے ساتھ وہی امتیازی سلوک روا رکھا جا رہا ہے۔ ہم لوگ نظریے کے تحت منتخب ہو کر آئے ہیں ہم ایسے سینٹ انتخابات کو اہمیت نہیں دیتے۔ کل گیارہ ارکان میں سے چار بائیکاٹ کر رہے ہیں اس کو انتخابات نہیں کہا جا سکتا۔ قبائلیوں پر الزامات لگائے جاتے ہیں کہ الیکشن پر یہ لوگ بک جاتے ہیں لیکن یاد رکھیئے قبائل کے لوگ بکنے والے نہیں۔ اس حوالے سے قیصر جمال کا کہنا تھا کہ جو نظام پورے ملک میں انتخابات کے لئے مشہور ہے وہی فاٹا پر بھی لاگو کیا جائے پیسوں کے لین دین میں فاٹا کو بدنام کیا جا رہا ہے۔ مسلم لیگ ن کے شہاب الدین کا کہنا تھا کہ یہ چھ بندوں کی شوریٰ کا سلیکشن ہے اس کو انتخابات نہیں کہا جا سکتا امیدوار پہلے ہی ایک دوسرے کو مبارکباد دے رہے ہیں۔ چار مارچ کو جاری ہونے والا آرڈیننس واپس نہیں لینا چاہئے تھا میں اس الیکشن کو غیر قانونی کہوں گا جس میں سے گیارہ میں سے چار ارکان بائیکاٹ کر رہے ہیں۔ میری الیکشن کمیشن سے اپیل ہے کہ ان انتخابات کو روکا جائے ہم نے کورٹ میں بھی اپیل دائر کر رکھی ہے اس کا فیصلہ آنے تک سینیٹ انتخابات کو ملتوی کیا جائے۔ سینیٹ الیکشن کے حوالے سے جے یو آئی (ف) کے جمال الدین کا کہنا تھا عوام میں فاٹا کے ممبروں کی منڈی لگائی جاتی ہے اور کہا جاتا ہے کہ ہم بکنے والے ہیں لیکن ایسا بالکل نہیں ہے حکومت کو کوئی پرواہ نہیں ہے راتو رات آرڈیننس جاری کر دیتی ہے اور واپس بھی لے لیتی ہے۔ یہ مشرف کا لایا ہوا قانون ہے جو کہ ہمیں ہر گز منظور نہیں۔



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…