منگل‬‮ ، 01 اپریل‬‮ 2025 

اسی بات کا انتظار تھا کہ موقع ملے اور میچ جتواﺅں

datetime 19  مارچ‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ایڈیلیڈ (نیوز ڈیسک) پاکستان کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز بلے باز اور وکٹ کیپر سرفراز احمد نے کہا ہے کہ وہ آسٹریلیا کے خلاف میچ میں بھی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے اور ٹیم کو جتوانے کی کوشش کریں گے ۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے بی بی سی اردو سے گفتگو کرتے ہوئے سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ جنوبی افریقہ اور آئرلینڈ کے خلاف میچ میں جس طرح ٹیم نے کامیابی حاصل کی ہے اس سے مورال انتہائی بلند ہے اور اعتماد میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔ دونوں میچز میں باﺅلرز، بیٹسمین اور فیلڈرز نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور امید ہے کہ آسٹریلیا کے خلاف میچ میں بھی اسی طرح کی پرفارمنس دیکھنے میں آئے گی۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ مصباح الحق کا یہ کہنا کہ میچ میں دباﺅ آسٹریلیا کی ٹیم پر ہو گا، کتنا درست ہے تو انہوں نے جواب دیا کہ آسٹریلیا کو بھلے ہی ہوم گراﺅنڈ کا فائدہ حاصل ہے لیکن اس کے ساتھ ہی ہوم کراﺅڈ کا پریشر بھی انہی پر ہو گا اور جس طرح قومی ٹیم نے دبئی میں آسٹریلیا کے خلاف شاندار فتح حاصل کی تھی وہ بھی آسٹریلیا پر دباﺅ میں اضافے کا سبب بنے گی۔ قومی ٹیم کی پوری کوشش ہو گی کہ آسٹریلیا کو ٹف ٹائم دیا جائے تاہم میچ کے روز جو ٹیم اچھا کھیلے گی وہ جیتے گی۔ آئرلینڈ کے خلاف 90 کا ہندسہ عبور کرنے کے بعد دباﺅ سے متعلق سوال کے جواب میں سرفراز احمد نے کہا کہ وہ اس وقت نروس ہو گئے تھے تاہم امید تھی کہ سنچری مکمل کر لوں گا اور اس مقصد کو حاصل کرنے کیلئے جس طرح عمر اکمل نے ان کا ساتھ دیا وہ قابل ستائش ہے اور وہ اس پر عمر اکمل کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ابتدائی میچوں میں ٹیم میں شامل نہ کرنے پر انہیں کوئی افسوس نہیں کیونکہ ٹیم مینجمنٹ نے وہی ٹیم کھلائی جو بہترین تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ ” میں اسی انتظار میں تھا کہ جب بھی موقع ملا اپنی پرفارمنس سے ٹیم کو جتوانے کی بھرپور کوشش کروں گا “۔ صحافی نے جب ان سے یہ سوال پوچھا کہ ”سرفراز کوارٹر فائنل میں دھوکہ تو نہیں دے گا“ تو ان کا کہنا تھا کہ یہ تو مزاحیہ فقرہ ہے، اس لئے وہ اس سے بالاتر ہو کر سوچتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ”ہم مثبت سوچ رہے ہیں اور ٹیم بھرپور تیاری کر رہی ہے، ہم کوارٹر فائنل جیتنے کی بھرپور کوشش کریں گے“۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ


میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…