کراچی(نیوز ڈیسک)لیاری گینگ وار کے مرکزی کردار عزیر بلوچ نے انکشاف کیا ہے کہ پیپلزپارٹی کے شریک چیرمین آصف زرداری سمیت دیگر رہنما انہیں ٹارگٹ کلنگ کی ہدایت دیتے تھے اور ان ہی کہنے پر لوگوں کو قتل کیا۔ ایکسپریس نیوز کے پروگرام ’’جی فار غریدہ‘‘ کی میزبان غریدہ فاروقی کے مطابق لیاری گینگ وار کے سربراہ عزیر بلوچ نے دبئی حکام کو اپنا بیان ریکارڈ کرادیا ہے جس میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ پیپلزپارٹی کے شریک چیرمین آصف زرداری، شرجیل میمن اور اویس مظفر انہیں براہِ راست ٹارگٹ کلنگ کے احکامات دیتے تھے اور ان ہی کے کہنے پر لوگوں کو قتل کیا۔ عزیر بلوچ کی جانب سے دیئے گئے بیان میں پیپلزپارٹی کے دیگر رہنماؤں سے بھی براہ راست تعلقات کے بارے میں بتایا گیا ہے۔ دوسری جانب سندھ کے وزیر اطلاعات اور پیپلزپارٹی کے رہنما شرجیل میمن نے عزیر بلوچ کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ عزیر بلوچ کو پیپلزپارٹی کی جانب سے کبھی کسی کی جان لینے یا جرائم کی ہدایت نہیں کی گئی، پیپلزپارٹی نے تو ہمیشہ کوشش کی کہ لیاری گینگ وار کا خاتمہ کای جائے کیونکہ وہ ہمیشہ ہمارے لیے ہی عذاب بنی۔ انہوں نے کہا کہ لیاری میں سندھ حکومت کے ہی دور میں عزیر بلوچ سمیت دیگر جرائم پیشہ افراد کے خلاف آپریشن ہوا کیونکہ پیپلزپارٹی کا ہمیشہ یہی موقف رہا ہے کہ جرائم پیشہ افراد کسی بھی جماعت سے تعلق رکھتے ہوں ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔ واضح رہے کہ لیاری گینگ وار کا مرکزی کردار عزیر بلوچ دبئی حکام کی حراست میں ہے جسے پاکستان واپس لانے کے لیے پولیس ٹیم بھی دبئی بھیجی گئی تھی تاہم دبئی کی عدالت نے عزیر بلوچ کی پاکستان حوالگی کے لیے پیش کیے گئے ریکارڈ کو ناکافی قرار دے دیا۔