کراچی(نیوز ڈیسک)سندھ کے دارلحکومت کراچی میں دہشت گردی اور ٹارگیٹ کلنگ کی وارداتوں میں استعمال ہونے والے اسلحے کی ترسیل کے حوالے سے رینجرز کا کہنا ہے کہ شہر میں کام کرنے والے کچھ رفاہی ادارے غیر قانونی اسلحہ کی ترسیل میں ملوث ہیں۔رینجرز کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کراچی میں مخلتف سرچ آپریشنز اور ٹارگیٹڈ کارروائیوں میں گرفتار ہونے والے ملزمان نے تفتیش کے دوران یہ انکشاف کیا ہے کہ شہر میں کام کرنے والے رفاہی اداروں کے کچھ ملازمین بھی ایمبولینسز کے ذریعے غیر قانونی اسلحہ کی ترسیل اور اسے چھپانے کا کام کرتے ہیں۔ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ اسلحہ کی غیر قانونی ترسیل ایک جرم ہے اور اس میں ملوث ملزمان کو اسلحہ ایکٹ کے تحت گرفتار کرکے ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔انھوں نے شہریوں پرزور دیا کہ وہ غیر قانونی اسلحے اور اس کی ترسیل کے حوالے سے کسی بھی قسم کی معلومات کے حوالے سے سندھ رینجرز کو مطلع کریں تاکہ ایسے عناصر کا سدباب کیا جاسکے۔یہ خیال رہے کہ ملک میں 2013 کے انتخابات کے بعد وفاق میں بنے والی نئی حکومت کو ملک کی تمام سیاسی جماعتوں نے ا ل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں شرکت کرکے کراچی میں امن وامان کی قیام اور جرائم پشہ عناصر کے مکمل خاتمے کیلئے مکمل مینڈیٹ دیا تھا۔جس کے بعد وفاقی حکومت نے شہر میں جرائم پیشہ عناصر کے خاتمے کے لئے رینجرزکے اختیارات میں اضافہ کردیا، اور رینجرز نے کراچی میں کامیاب کارروائیاں کرتے ہوئے سیکڑوں جرائم پیشہ افراد کو گرفتار جبکہ متعدد کو سرچ اپریشن کے دوران مقابلوں میں ہلاک کیا ہیں۔