اسلام آباد: وزارت داخلہ نے دیگر ممالک سے سزا یافتہ مجرمان کے تبادلوں پر عمل درآمد روکتے ہوئے نئی پالیسی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزارت داخلہ کے مطابق جرائم میں ملوث پاکستانیوں کو واپس لا کر ملی بھگت سیرہا کردیا جاتا ہے، بیرون ملک جرائم میں ملوث افراد پاکستان آکر محکمہ داخلہ اور صوبائی حکومتوں کے افسران سے ملی بھگت کرکے رہا ہوجاتے ہیں۔ وزارت داخلہ نے وزارت خارجہ اورایف آئی اے کو بھی مجرموں کے تبادلے سے متعلق عمل درآمدروکنے کاحکم دیا ہے۔وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ تمام ممالک سے مجرموں کے تبادلے سے متعلق نئی پالیسی تشکیل دی جارہی ہے اور دنیا میں پاکستان کوبدنام کرنے والے سرکاری افسران سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی اور اس عمل میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔واضح رہے کہ اس وقت پاکستان کا 7ممالک کیساتھ مجرموں کے تبادلے کامعاہدہ ہے جن میں متحدہ عرب امارات،برطانیہ،سری لنکا،ترکی،یمن اورایران شامل ہیں