بدھ‬‮ ، 05 فروری‬‮ 2025 

وزیر اعظم کا باغی رکن اسمبلی کو نا اہل قرار دلانے کیلئے الیکشن کمیشن کو خط

datetime 15  مارچ‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد( نیوز ڈیسک) مسلم لیگ نواز نے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) سے مطالبہ کیا ہے کہ خیبرپختونخوا سے اس کے رکن وجیہہ الزمان کو پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی پر نااہل قرار دیا جائے۔
ای سی پی کے ایک سنیئر عہدیدار نے بتایا کہ وزیراعظم نواز شریف نے ن لیگ کے صدر ہونے کی حیثیت سے چیف الیکشن کمشنر کو ایک خط تحریر کرکے باغی رکن کی نااہلی کا مطالبہ کیا ہے۔تاہم عہدیدار کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر ای سی پی کی پوزیشن بالکل واضح ہے کہ قانون کے مطابق کسی رکن اسمبلی کو اس کی پارٹی کی جانب سے براہ راست شکایت پر نااہل نہیں کیا جاتا ہے۔ اس نے بتایا کہ اس حوالے سے صوبائی اسمبلی کے اسپیکر کو ایک ریفرنس بھیجا جانا چاہئے، اگر اسپیکر کی جانب سے ریفرنس کو کمیشن کو فارورڈ کیا گیا تو دونوں فریقین کو نوٹسز جاری کیے جائین گے اور حتمی فیصلے سے قبل ان کے موقف کو سنا جائے گا۔
عہدیدار نے کہا کہ آئین میں پارٹی سے غداری کی شقوں کا اطلاق وجیہہ الزمان کے کیس میں نہیں ہوتا کیونکہ انہوں نے کسی قانون کی خلاف ورزی نہیں کی ہے۔اس کے مطابق آئین کے آرٹیکل 63۔A کے مطابق ایک پارلیمانی پارٹی کا ایک رکن اسی صورت نااہل ہوسکتا ہے جب وہ پارٹی کی جاری کردہ ہدایات سے ہٹ کر ووٹ دے یا ووٹنگ سے غیرحاضر رہے، مگر یہ اسکوپ بھی وزیراعظم یا وزیراعلیٰ کے انتخاب، اعتماد یا عدم اعتماد کی تحریک ، بجٹ یا آئینی ترمیم بل تک محدود ہے۔عہدیدار نے کہا کہ اس معاملے میں پارٹی سربراہ کو رکن کو غدار قرار دینے کا تحریری اعلان چاہئے جس کی ایک نقل متعلقہ اسمبلی کے اسپیکر کو بھیجی جانی چاہئے جو قانون کے مطابق اس معاملے کو دو روز کے اندر چیف الیکشن کمشنر کو بھیجنے کا پابند ہے۔اس اعلان کو موصول ہونے کے بعد چیف الیکشن کمشنر اسے کمیشن کے سامنے پیش کریں گے جو کہ فیصلے کی تصدیق کرے گا یا تیس روز میں فیصلہ کرے گا۔اگر الیکشن کمیشن نے اس اعلان کی تصدیق کردی تو متعلقہ رکن کی رکنیت کالعدم ہوجائے گی، اس فیصلے سے متاثر ہونے والے کوئی بھی فریق سپریم کورٹ میں اس کے خلاف اپیل کرسکتا ہے جو اس معاملے میں نوے روز میں فیصلہ کرے گی۔حکمران جماعت نواز لیگ نے حالیہ سینیٹ انتخابات کے موقع پر پارٹی لائن پر نہ چلنے پر وجیہہ الزمان کو شوکاز نوٹس جاری کیا ہے جس سے کے پی میں پارٹی کے اندر واضح تقسیم نظر آئی۔کے پی اسمبلی کے 49 سالہ رکن وجیہہ الزمان 2013 کے عام انتخابات میں مانسہرہ سے مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پر کامیاب ہوئے تھے، انہوں نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ وہ کے پی میں سینیٹ انتخابات کے دوران نواز لیگ کے امیدواروں کو ووٹ نہیں دیں گے، جو کہ شوکاز نوٹس کے مطابق پارٹی ڈسپلن، پارلیمانی اور جمہوری اقدار کی واضح خلاف ورزی ہے۔پارٹی کے ایک اعلان کے مطابق \” اس شائع بیان سے انکشاف ہوتا ہے کہ وجیہہ الزمان نے پارٹی ڈسپلن کی سنگین خلاف ورزی کی ہے جو کہ پارٹی سے غداری اور پارٹی آئین کے ساتھ ساتھ آئین پاکستان اور متعلقہ قوانین کی خلاف ورزی ہے\”۔وجیہہ الزمان سابق سینیٹر فوزیہ فخرالزمان کے بیٹے ہیں جو کہ سابق فوجی صدر پرویز مشرف کے عہد میں سینیٹر منتخب ہوئی تھیں۔وجیہہ الزمان کے خلاف ایک اور الزام یہ ہے کہ انہوں نے پارٹی سے ہٹ کر امیدواروں کی مدد کی جن میں ان کی والدہ بھی شامل ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



رانگ ٹرن


رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…