کراچی(نیوز ڈیسک)بلدیہ ٹاؤن فیکٹری آتشزدگی کے متاثرین کو معاوضے کی ادائیگی کے لیے جرمنی کی عدالت میں ایک مقدمہ دائر کیا گیا ہے، جبکہ اسی طرح کا ایک مقدمہ اٹلی کی ایک عدالت میں اس کمپنی کے خلاف دائر کیا جائے گا، جس نے اس فیکٹری کو سوشل آڈٹ سرٹیفکیٹ جاری کیا تھا۔فیکٹری متاثرین میں سے چار کے ورثاء نے جرمنی کے شہر دورٹمنڈ کی ریجنل عدالت میں جرمن برانڈ KIK کے خلاف یہ مقدمہ دائر کیا ہے، جس میں سوگوار خاندانوں میں سے ہر ایک کو تیس ہزار یورو بطور معاوضہ ادا کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔بلدیہ ٹاؤن فیکٹری کی آتشزدگی کے متاثرین کی ایسوسی ایشن کے نمائندوں اور مزدور رہنماؤں نے کل کراچی پریس کلب پر اس پیش رفت سے میڈیا کو آگاہ کیا۔نیشنل ٹریڈ یونین فیڈریشن کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل ناصر منصور نے اس پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ مقدمہ جرمن برانڈ KIK کے خلاف دائر کیا گیا ہے، جس کی مصنوعات علی انٹرپرائز پر تیار کی جاتی تھیں۔ اس کمپنی نے معاوضے کی باقی رقم ادا کرنے سے انکار کردیا تھا۔انہوں نے کہا کہ اگلے چند دنوں میں متاثرین کے پندرہ ورثاء4 بھی اٹالین کمپنی RINA پر اٹلی کے شہر میلان میں مقدمہ کریں گی، جس نے علی انٹرپرائز کو سوشل آڈٹ سرٹیفکیٹ جاری کیا تھا۔ناصر منصور نے بتایا کہ کارکنان اور ان کے خاندان کو گروپ انشورنس اور گریجویٹی کی ادائیگی کے لیے مقامی سطح پر ایک مقدمہ سندھ کے کمشنر برائے تلافی کے سامنے دائر کردیا گیا تھا۔یاد رہے کہ گیارہ ستمبر 2012ء کو بلدیہ ٹاؤن میں قائم علی انٹرپرائز فیکٹری میں لگنے والی آگ کے نتیجے میں 250 سے زیادہ کارکن ہلاک اور بہت سے دیگر زخمی ہوئے تھے۔اسے ملکی تاریخ سب سے بدترین صنعتی آتشزدگی سمجھا جاتا ہے۔