واشنگٹن(نیوز ڈیسک) امریکا نے کہا ہے کہ پاکستان نے ممبئی دہشت گرد حملے کے ملزمان کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا وعدہ کیا تھا، اور امید ہے کہ وہ یہ وعدہ پورا کرے گا۔امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان جین ساکی نے پاکستان کی ایک عدالت کی جانب ساس حملے کے ملزمان میں سے ایک کی رہائی کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ’’حکومت پاکستان نے ممبئی دہشت گرد حملے کے ملزمان اور اس کے لیے مالی مدد فراہم کرنے والوں کو سامنے لانے کے ضمن تعاون کا عہد کیا ہے۔‘‘انہوں نے کہا کہ امریکا کو امید ہے کہ پاکستانی حکومت اپنے اس عہد کی تکمیل کرے گی اور اس حملے میں ملوث تمام افراد کو سزا دے گی۔جین ساکی نے کہا کہ امریکی حکام لکھوی کے خلاف مقدمے کی کارروائی کی نگرانی کی تھی، اور عدالت کے حالیہ حکم کا بھی نوٹس لیا تھا۔انہوں نے کہا کہ انتہاپسندوں کے خلاف جنگ میں پاکستان امریکا کا ایک اہم ساتھی تھا، اور امریکا کو یقین ہے کہ وہ اپنے وعدوں کا پاس رکھے گا۔ایک صحافی نے جین ساکی کی توجہ اس جانب مبذول کرائی کہ امریکا نے بھی لکھوی کو ممبئی دہشت گرد حملوں کا ماسٹرمائنڈ قرار دیا تھا، اور سوال کیا کہ کیا واشنگٹن نے اس کا ثبوت دیا تھا، اور کیا اس بات کے ثبوت کو وہ پاکستان کے ساتھ اشتراک کرنے کے لیے تیار ہوجائے گا۔اس کے جواب میں جین ساکی نے کہا کہ امریکا نے اپنے پاٹنرز کے ساتھ اطلاعات کے اشتراک کا ایک طریقہ کار ہے، لیکن وہ اس پر عوامی پلیٹ فارم پر تبادلہ خیال کرنا پسند نہیں کریں گی۔انہوں نے ایک ہندوستانی صحافی کو یاد دلایا کہ لکھوی اس وقت بھی جیل میں ہے۔جب ایک اور صحافی نے سوال کیا کہ کیا عدالت کے اس فیصلے کا پاکستان ہندوستان کے امن مذاکرات پر منفی اثرات پڑ سکتے ہیں، تو اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی ترجمان نے کہا ’’اس وقت جاری مذاکرات کی حمایت کرتے ہیں، لیکن میں اس حوالے سے بات نہیں کروں گی کہ مذاکرات اس (عدالتی حکم) سے کس طرح متاثر ہوں گے۔‘‘