اسلام آباد (نیوز ڈیسک) صدر مملکت کا عہدہ ایک ہی شخص کے پاس ہوتا ہے جبکہ آئین کے مطابق صدر پاکستان کی غیر موجودگی میں چیئرمین سینیٹ قائم مقام صدر کے عہدے پر فائز ہوتے ہیں۔اگر کبھی ایسی صورتحال پیدا ہو جائے کہ چیئرمین سینیٹ بھی ملک میں موجود نہ ہوں تو سپیکر قومی اسمبلی صدارتی فرائض سر انجام دیتے ہیں۔لیکن پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ پاکستان کو 2 دنوں میں تین صدور ملے ہیں۔گزشتہ روز صدر پاکستان ممنون حسین سرکاری دورے پرآذربائیجان روانہ ہوئے جن کے بعد سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق قائم مقام صدر مقرر ہو گئے جبکہ آج صبح ایاز صادق ہی قائمقام صدر پاکستان تھے لیکن سہہ پہر کو جیسے ہی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے بعد رضا ربانی نے حلف اٹھایا، ساتھ ہی انہوں نے قائم مقام صدر کا حلف بھی اٹھا لیا۔
واضح رہے قائم مقام صدر کا عہدہ چیئرمین سینیٹ کے پاس ہوتا ہے جبکہ پاکستان میں سینیٹ انتخابات کے بعد چیئرمین سینیٹ کا انتخاب ہونا باقی تھا جس کی وجہ سے سپیکر قومی اسمبلی کو یہ ذمہ داری سونپی گئی۔لیکن پیپلز پارٹی کی ٹکٹ پر سینیٹر منتخب ہونے والے رضا ربانی بلا مقابلہ چیئرمین سینیٹ منتخب ہوئے تو قائم مقام صدر کا عہدہ بھی انہیں منتقل کر دیا گیا جس کے بعد تاریخ میں پہلی مرتبہ پاکستان کو 2 دنوں میں 3 صدر ملے ہیں ۔