ٹورنٹو (نیوز ڈیسک)کینیڈا کے امیگریشن حکام نے دارالحکومت ٹورنٹو میں امریکی قونصلیٹ اور دیگر اہم عمارتوں پر حملے کی منصوبہ بندی کرنے والے ایک پاکستانی شخص کو گرفتار کرلیا۔خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) نے کینڈین حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ القاعدہ اور اسلامک اسٹیٹ عرف داعش کے حامی جہانزیب ملک نے لیبیا سے اسلحہ چلانے کی تربیت حاصل کی اور ریموٹ کنٹرول دھماکے کی منصوبہ بندی کے بارے میں کینیڈا کی خفیہ پولیس کے ایک افسر کو بتایا۔کینیڈا کے بورڈ برائے امیگریشن اور پناہ گزین کی جانب سے بدھ کو کیس کی سماعت کے دوران حکومتی وکلاء4 نے بتایا کہ جہانزیب ملک نے خفیہ پولیس کے ایک اہلکارکو بتایا کہ اسے اسلامک اسٹیٹ کی جانب سے سر قلم کیے جانے کی ویڈیوز دکھا کر بریفنگ دی گئی۔پراسیکیوٹرز کا کہنا تھا کہ جہانزیب نے مذکورہ خفیہ پولیس افسر کو بتایا کہ وہ بنیاد پرست امریکی نڑاد مولوی انورالعولقی کا \’ذاتی دوست\’ تھا، جو 2011 میں یمن میں امریکی ڈرون حملے کے دوران ہلاک ہوگئے تھے، تاہم ان کے الفاظ اب بھی زندہ ہیں۔ملک جنھیں اونٹاریو کی ایک جیل میں رکھا گیا ہے، ویڈیو کانفرنس کے ذریعے سماعت میں شریک ہوئے، جنھیں اگلی سماعت کے لیے پیر کو پیش کیا جائے گا۔تاہم جہانزیب ملک کے وکیل اس حوالے سے کوئی تبصرہ کرنے کے لیے دستیاب نہیں ہوسکے۔دوسری جانب کینیڈا کے پبلک سیفٹی منسٹر اسٹیون بلانے نے جہانزیب کو \’اسلامک اسٹیٹ کا مددگار\’ قرار دیا ہے، جو مبینہ طور پر کینیڈا میں دہشت گردی کے حملوں کی منصوبہ بندی کر رہا تھا، ساتھ ہی انھوں نے حکام کی کارکرگی کو بھی سراہا۔تعلیم حاصل کرنے کے لیے 2004 میں کینیڈا آنے والے 33 سالہ جہانزیب ملک نے 2009 میں یہاں کی مستقل شہریت اختیار کرلی۔جہانزیب کو رواں ہفتے پیر کو گرفتار کیا گیا اور کینیڈا حکومت انھیں ملک سے بے دخل کرنے کے بارے میں غور کر رہی ہے۔انھیں بدھ تک پولیس کی تحویل میں رکھنے کے احکامات جاری کیے گئے، تاہم ابھی اس بات کی وضاحت نہیں ہوسکی کہ جہانزیب پر ابھی تک کسی جرم کے الزامات کیوں نہیں عائد کیے گئے