جمعہ‬‮ ، 05 ستمبر‬‮ 2025 

امریکا یا بھارت کے کہنے پر کسی بھی تنظیم کو کالعدم قرار نہیں دیں گے، چوہدری نثار

datetime 11  فروری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ امریکا یا بھارت کے کہنے پر تنظیموں کو کالعدم نہیں کریں گے۔ قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ملک کو 13 سال سے دہشت گردی کا سامنا ہے، ملک میں امن کے قیام کے لیے مذاکرات شروع کیے، موجودہ حکومت نے ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ پوری نیک نیتی کے ساتھ سیاسی طور پر مذاکرات کئے لیکن انہوں نے ایک جانب مذاکرات کئے تو دوسری جانب اپنی کارروائیاں بھی جاری رکھیں۔ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے تمام ادارے کام کررہے ہیں، آپریشن ضرب عضب کے بعد دہشت گردی میں کمی آئی ہے۔ دہشت گردوں کی بیشتر قیادت ملک سے بھاگ چکی ہے لیکن ان کے مکمل خاتمے تک ملک میں امن قائم نہیں ہوسکتا، اب تک فوجی عدالتوں کو20 مقدمات بھجوائے جاچکے ہیں جن میں 12 پر کام شروع ہوچکا ہے۔ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ موبائل سمز کی تصدیق سے صرف جعلی شناختی کارڈ اور بے نامی سموں کی ہی نشاندہی نہیں ہوئی بلکہ اس سے کئی دیگر معاملات بھی سامنے آئے ہیں۔ موبائل سموں کی تصدیق سے دہشت گردوں کا بڑا ہتھیار ختم ہوجائے گا لیکن ہمیں اس پر نظر رکھنے کی ضرورت پڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی قانون کےمطابق 60 تنظیمیں کالعدم ہیں، اقوام متحدہ نے 177 تنظیموں کو کالعدم قراردیا ہے جن میں سے صرف 10 ملک کی کالعدم تنظیموں کی فہرست میں شامل ہیں۔ ہم امریکا یا بھارت کے کہنے پر تنظیموں کو کالعدم نہیں کریں گے بلکہ اقوام متحدہ کے مروجہ قواعد کو اپنائیں گے۔ 13 سال کے دوران کئی تنظیموں کو کالعدم قرار دیا گیا جن میں سے کچھ نے دوسرے نام سے اپنی کارروائیاں جاری رکھی ہوئی ہیں، وزارت داخلہ میں ان فہرستوں کا جائزہ لیا جارہاہے اور آئندہ چند ہفتوں میں صورت حال واضح ہوگی، جس کے بعد ان تنظیموں کو قانون کے دھارے میں لائیں گے۔ وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ملک میں سیکیورٹی اداروں کے سوا کسی کو اسلحے کی نمائش نہیں کرنے دیں گے۔ اس سلسلے میں ملک کے کئی علاقوں میں کارروائی ہوئی ہے۔ کچھ عرصے پہلے تک ملک میں منشیات کی اسمگلنگ، دہشت گردوں کی معاونت اور دیگر مجرمانہ کارروائیوں کے لئے دنیا بھر سے رقم آرہی تھی، جسے روکنے کے لئے ہمیں بین الاقوامی مدد کی ضرورت ہے۔ اس سلسلے میں 26 معاملات سامنے ہیں جن میں 32 افراد گرفتار ہوئے ہیں اور 60 کروڑ سے زائد رقم برآمد کی ہے۔ مذہبی منافرت پھیلانے والی تقاریر اور لاؤڈ اسپیکر کے غلط استعمال کو روکنے کی ذمہ داری صوبوں کی ہے، اس سلسلے میں ملک بھر میں 3ہزار 265 مقدمات درج ہوئے ہیں جن میں 2ہزار 65 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔



کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…