پیر‬‮ ، 31 مارچ‬‮ 2025 

چنیوٹ پنجاب میں ہزاروں ارب ڈالر مالیت کے تانبے و لوہے کے ذخائر دریافت

datetime 11  فروری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد:  پنجاب کے شہر چنیوٹ میں تانبےاور خام لوہےکی صورت میں قیمتی دھاتیں دریافت ہوئی ہیں جو رکوڈک جیسی ہیں جن کی مالیت ہزاروں ارب ڈالر ہے۔ ناقابل تصور قدرتی وسائل چین، جرمن، سوئس اور کینیڈین ماہرین کان کنی کی تکنیکی خدمات و کوششوں سے حاصل ہوئے ہیں۔سینئر افسر نے بتایا کہ پنجاب کے وزیراعلیٰ شہباز شریف کی سخت کوششوں کے باعث صوبائی حکومت کو چنیوٹ۔راجوا سے اعلٰی درجے کے 500 ملین ٹن کے خام لوے کے ذخائر ملے ہیں۔ابتدائی جائزے کے مطابق تانبا کے بھی خاطر خواہ ذخائر جیولوجیکل سروے سے ظاہرہوئے ہیں۔افسر کا کہنا تھا کہ سوئس و کینیڈین لیبارٹریز نے دھات میں 65فیصد لوہے کی نشاندہی کی ہے۔ مختلف ناکام کوششوں کے بعد وزیراعلیٰ نے عالمی شہرت یافتہ سائنس دان ڈاکٹر ثمر مبارک مند کی سربراہی میں پنجاب منرل ڈیولپمنٹ کمپنی قائم کی تھی جس کا بورڈ آف ڈائریکٹر ماہرین پر مشتمل تھا۔ ان کو یہ ذمہ داری 2014میں سونپی گئی۔ بورڈ میں کامیاب بزنس مین نورالدین فرشتہ (روپالی پولسٹر/سونیری بینک) اور انجم نثار (اے ٹی ایس گروپ) شامل تھے۔ لمس بزنس اسکول، میٹالرجی اینڈ مائننگ ڈپارٹمنٹس، یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی اور پنجاب یونیورسٹی کے جیالوجی ڈپارٹمنٹ کے سربراہ بھی بورڈ میں شامل تھے۔ پری کوالیفکیشن کی درخواستیں 28 اکتوبر 2013 کو فنانشل ٹائمز (یو کے) کے ذریعہ طلب کی گئیں۔ 12 بین الاقوامی کنسورشیم کے ذریعہ 33 ساکھ رکھنے والی کمپنیوں نے دلچسپی کا اظہار کیا۔ مقابلے کی نیلامی کے عمل کے ذریعہ چینی کنسورشیم میٹالرجیکل کوآپریشن آف چائنا کو کنٹریکٹ الاٹ کیا گیا جبکہ جرمن کنسورشیم دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہے۔ ایم سی سی فارچون 500 کمپنی ہے جو انٹرنیشنل اسٹاک مارکیٹ میں لسٹڈ ہے۔ اس کا سالانہ ٹرن اوور 34 ارب ڈالر سے زیادہ ہے۔ پروجیکٹ کو سپروائز کرنے کیلئے عالمی مقابلے کے ذریعہ جرمن کنسلٹنٹ کا انتخاب کیا گیا، 18 ماہ طویل منصوبے پر کام شروع ہوا اور 9 ماہ کی کوششوں کے بعد اپنی اہم کامیابیوں کو ایک تقریب میں شیئر کرے گا جس کے مہمان خصوصی وزیراعظم نوازشریف ہوں گے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ


میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…