میران شاہ/دیر/چترال/چمن/راولپنڈی (این این آئی)پاک افغان سرحد پر افغانستان کی جانب سے بلااشتعال فائرنگ کے دوران پاکستانی فورسز نے بھرپور جوابی کارروائی سے متعدد افغان فوجی مارے گئے ،،منوجیا بٹالین ہیڈ کوارٹرز، غرنالی ہیڈکوارٹر، درانی کیمپ سمیت کئی مورچے اور 30سے زائد چیک پوسٹیں تباہ کر کے قومی پرچم لہرادیاگیا پاکستانی فورسز کی موثر کارروائی سے خارجی تشکیلیں منتشر ہوگئیں،افغان پوسٹیں خارجیوں کو کور فائر دینے میں ناکام رہیں،متعدد طالبان اہلکاروں نے ہتھیار ڈال دیئے ۔تفصیلات کے مطابق سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ رات افغان فورسز نے پاک افغان بارڈر انگور اڈا، باجوڑ، کرم، دیر، چترال اور بارام چاہ کے مقامات اور بلوچستان کے سرحدی علاقے چاغی میں فائرنگ کی گئی جس کے جواب میں پاک فوج نے فوری شدید رد عمل دیتے ہوئے متعدد افغان پوسٹوں کو موثر طریقے سے نشانہ بنایا، بھاری نقصانات کے باعث متعدد افغان پوسٹیں خالی ہوگئیں، افغان فوجی لاشیں، یونیفارم اور ہتھیار چھوڑ کر فرار ہوگئے۔ میڈیا رپورٹ کیمطابق افغانستان نے پاکستان سے بھاری جوابی کارروائی روکنے کی درخواست کی ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق پاکستانی فورسز کی موثر کارروائی سے خارجی تشکیلیں منتشر ہوگئیں،افغان پوسٹیں خارجیوں کو کور فائر دینے میں ناکام رہیں، متعدد افغان پوسٹوں اور خارجیوں کی تشکیلوں کو بھاری نقصانات کی اطلاعات ہیں۔ ذرائع کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے کرم میں افغانی پوسٹ تباہ کرنے کی ویڈیو جاری کردی جبکہ افغان ٹالی پوسٹ تباہ کردی گئی۔رپورٹ کے مطابق برامچاہ سیکٹر میں افغان فورسز کو منہ توڑ جواب دیتے ہوئے شہیدان پوسٹ تباہ کردی گئی جس سے کئی ہلاکتوں کی اطلاع موصول ہوئی ہیں۔ پاک فوج نے افغانی دوران میلا اور ترکمانزئی کیمپس بھی تباہ کردئیے ہیں جبکہ خرلاچی سیکٹر میں بھی پاکستانی فورسز نے افغانی پوسٹوں کو نشانہ بنایا۔ کرم ایجنسی میں بھی افغان فورسز کی ایک چوکی تباہ کئی گئی جبکہ سیکیورٹی فورسز نے افغان جنڈوسر پوسٹ بھی تباہ کردی ہے۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق کھرچر فورٹ کو بھی مکمل طور پر تباہ کردیا گیا ، کھرچر فورٹ فتنہ الخوارج کا مرکز تھا۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق موثر فائر سے لیو بند، قلعہ عبداللّٰہ سیکٹر میں بھی افغانی پوسٹ تباہ کی گئی، علاوہ ازیں کنڑ میں بھی افغان پوسٹ تباہ کردی گئی جس کے بعد افغان فوجی پوسٹ پر لاشیں چھوڑ کے کر فرار ہوگئے۔سیکیورٹی ذرائع کے مطابق جوابی حملوں میں خارجیوں کی مدد کرنے والی اور پاکستان کے خلاف استعمال ہونے والی افغانی پوسٹوں کو ہی نشانہ بنایا گیا۔سیکیورٹی ذرائع کے مطابق پاک فوج نے توپوں سے ہدف کو نشانہ بنایا، پاکستان کی جانب سے آرٹلری، ٹینکوں، ہلکے اور بھاری ہتھیاروں کا بھی استعمال کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق داعش اور خارجی ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کے لیے فضائی وسائل اور ڈرونز کا بھی استعمال کیا گیا، افغانستان کے اندر خوارج اور داعش کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔
یاد رہے کہ افغانستان کی جانب سے جارحیت افغان وزیر خارجہ کے دورہ بھارت کے موقع پر ہوئی ہے۔دوسر ی جانب سوشل میڈیا پر جاری ہونے والی ویڈیوز میں قبضہ شدہ افغان پوسٹوں پر آگ اور تباہی کے مناظر دیکھے جا سکتے ہیں، بیشترافغان طالبان پوسٹیں خالی چھوڑ کر بھاگ چکے ہیں، کئی پوسٹوں پر افغان اہلکار سرنڈر کر چکے ہیں جبکہ کئی مقامات پر فتنہ الخوارج دراندازی کرتے مارے گئے ہیں۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق پاکستان کی جانب سے شدید اور موثر جوابی کارروائی کے نتیجے میں چمن بارڈر کے علاقے میں افغان طالبان اور طالبان کی پوسٹوں پر چھپے خارجی پوسٹیں چھوڑ کر بھاگتے ہوئے مارے گئے۔پاکستان فوج کی طرف سے برابچا کے علاقے میں افغان طالبان کی اْس بٹالین کو بھی نشانہ بنایا گیا، جہاں سے خارجیوں اور فتنہ الہندوستان کے دہشت گردوں کو پاکستان میں لانچ کیا جاتا تھا۔ رپورٹ کے مطابق سٹرائیک میں فتنہ الہندوستان اور خارجیوں کے بھاری جانی اور مالی نقصانات کی اطلاعات ہیں، کئی ٹینک اور بکتر بند گاڑیاں تباہ ہو گئیں۔پاکستان نے طالبان فورسز کی ژوب سیکٹر میں اہم پوسٹ پر قبضہ کر کے پاکستان کا جھنڈا لہرا دیا، قبضہ کی جانے والی طالبان پوسٹ پر موجودافغان طالبان کی ہم وی بکتر بند کو تباہ کر دیا گیا،سکیورٹی ذرائع کے مطابق کْرم کے مخالف علاقے میں افغانستان سائیڈ پر چوٹی پر موجود ٹینک پوزیشن کو کامیابی سے نشانہ بنایا گیا۔سکیورٹی ذرائع کے مطابق پاکستانی سکیورٹی فورسز کی طرف سے اب تک 27 اہداف کو نشانہ بنایا گیا ، یہ خوارج کو پناہ دینے اور پھر پاکستان میں داخل کروانے کے لئے سہولت کاری بھی کرتے تھے، پاکستان نے طالبان فورسز کے درانی کیمپ 2 پر کامیاب سٹرائیک کی، طالبان کا درانی کیمپ 2 مکمل تباہ کر دیا، درانی کیمپ میں موجود پچاس سے زائد افغان فوجی اور خارجیوں کے ہلاک ہونے کی اطلاعات آئی ہیں۔
پاک فوج کے حملے میں ہلاک ہونے والے خارجیوں کی ویڈیو بھی سامنے آ گئی۔سکیورٹی ذرائع کے مطابق پاکستان نے طالبان فورسز کے غزنالی ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنایا، طالبان کے غزنالی ہیڈ کوارٹر میں موجود درجنوں طالبان اور خارجیوں کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ملی ہیں۔سکیورٹی ذرائع کے مطابق افغانستان کا منوجبا کیمپ بٹالین ہیڈکوارٹر1 اور 2 مکمل ملیا میٹ ہوگئے، درجنوں طالبان سپاہی اور خوارجیوں کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ملی ہیں۔رپورٹ کے مطابق کرم میں مخالف علاقے میں افغان پوسٹ تباہ ہونے کی ویڈیو جاری کر دی گئی۔ذرائع کے مطابق افغانی دوران میلا اور ترکمانزئی کیمپس بھی نیست و نابود کر دیے گئے، خرلاچی سیکٹرمیں بھی افغانی پوسٹوں کو نشانہ بنایا گیا۔ذرائع کے مطابق عصمت اللہ کرار کیمپ سے پاکستان مخالف دہشتگرد کارروائیاں عمل میں لائی جاتی تھی، کیمپ میں تباہی سے افغان طالبان اور چھپے خارجیوں کے بھاری نقصانات کی اطلاعات ہیں۔بتایا گیا کہ افغانستان کی طرف سے فائرنگ کا مقصد خوارج کو بارڈر پار کرانا بھی تھا۔