اسلا م آباد ( نیوز ڈیسک) اسلام آباد: خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی تبدیلی کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) میں مزید بڑی تبدیلیوں کی بازگشت سنائی دے رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق، اب پارٹی کی مرکزی قیادت میں بھی ردوبدل کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔اطلاعات کے مطابق، پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان کو عہدے سے ہٹانے اور ان کی جگہ جنید اکبر کو نیا چیئرمین بنانے پر غور کیا جا رہا ہے۔
اسی طرح، سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم کو بھی ان کے منصب سے فارغ کیے جانے کا امکان ہے، اور رؤف حسن کو نیا سیکرٹری اطلاعات مقرر کیے جانے کی تجویز دی گئی ہے۔تاہم، اس حوالے سے بیرسٹر گوہر نے تمام خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ “یہ سب بے بنیاد افواہیں ہیں، ہماری جماعت متحد ہے اور چیئرمین شپ سے متعلق کوئی مسئلہ درپیش نہیں۔”انہوں نے مزید کہا کہ “یہ افواہیں وہ لوگ پھیلا رہے ہیں جو سمجھتے ہیں کہ ہمارے پاس عددی برتری ہے، مگر حقیقت یہ ہے کہ اگر میں پارٹی عہدہ چھوڑ دوں تو پارٹی کی قانونی حیثیت ختم ہو جائے گی، کیونکہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق چیئرمین کے بغیر پی ٹی آئی موجود نہیں رہ سکتی۔
”بیرسٹر گوہر نے وضاحت کی کہ عمران خان کو علی امین گنڈاپور کی کارکردگی خصوصاً امن و امان اور دہشت گردی کے معاملات پر تحفظات تھے، اسی وجہ سے سہیل آفریدی کو نیا وزیراعلیٰ نامزد کیا گیا ہے۔انہوں نے گورنر خیبرپختونخوا سے اپیل کی کہ وہ علی امین گنڈاپور کا استعفیٰ فوری طور پر منظور کریں تاکہ پرامن انتقالِ اقتدار ممکن ہو سکے۔بیرسٹر گوہر نے یہ بھی کہا کہ پارٹی کے اندر کسی قسم کا فارورڈ بلاک موجود نہیں، اور وزیراعلیٰ کی تبدیلی پر ان سے مشاورت نہیں کی گئی، تاہم یہ فیصلہ بانیِ پی ٹی آئی عمران خان کا ہے، جسے پارٹی کے تمام رہنما تسلیم کرتے ہیں۔















































