جمعرات‬‮ ، 04 ستمبر‬‮ 2025 

ریاستی اداروں کیخلاف تقاریر و نعرے بازی، پی ٹی آئی عہدیدار سمیت 20افراد گرفتار

datetime 26  اگست‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی)پیر آباد پولیس نے ریاست پاکستان اور ریاستی اداروں کے خلاف اشتعال انگیز تقاریر اور تمام سیکیورٹی فورسز کے خلاف نعرے بازی، جلاو گھیراو اور پولیس پر لاٹھیوں، ڈنڈوں اور پتھروں سے حملہ کرنے کے الزام میں پی ٹی آئی کے علاقائی عہدیدار سمیت 20 افراد کو گرفتار کر لیا۔گرفتار افراد کے خلاف دہشت گردی ایکٹ سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا، مقدمے میں 80 دیگر نامعلوم افراد کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔ایف آئی آر کے متن کے مطابق تھانہ پیرآباد کے ایس ایچ او انسپکٹر امین احمد شیخ مع ملازمین سب انسپکٹر علی نواز، کانسٹیل کامران، کانسٹیبل اسامہ اور ڈرائیور کانسٹیبل اسماعیل بذریعہ موبائل سرکاری نمبر SPC-803 کے 24 اگست کو علاقہ گشت و انسداد جرائم میں مصروف تھا کہ دوران گشت انٹیلی جنس اسٹاف نے بذریعہ فون اطلاع دی کہ پی ٹی آئی کے علاقائی سربراہ سعید آفریدی خیبر پختونخوا بالخصوص باجوڑ میں دہشت گردی کے خلاف فوجی آپریشن کی مخالفت، اداروں اور ریاست کے خلاف بنارس چوک پر اشتعال انگیز احتجاج کریں گے۔

ایس ایچ او انسپکٹر نے اطلاع موصول ہونے پر ایس ایچ او اورنگی ٹاون سب انسپکٹر یوسف محمد، ایس ایچ او پاکستان بازار انسپکٹر امام بخش لاشاری، ایس ایچ او اقبال مارکیٹ شیر محمد سانگی اور ایس ایچ او منگھوپیر انسپکٹر غلام نبی بجارانی کو بنارس چوک پر طلب کیا۔عطا اللہ سعید آفریدی تقریبا 100 افراد کے ہمراہ آئے جنہوں نے لاٹھیاں اور ڈنڈے بھی اٹھا رکھے تھے، انہوں نے ریاست پاکستان اور اداروں کے خلاف اشتعال انگیز اور تمام سیکیورٹی فورسز کے خلاف نعرے بازی کی۔بغیر اجازت احتجاج کرنے پر منع کیا جس پر شرپسند عناصر نے کار سرکار میں مداخلت کرتے ہوئے پولیس پر لاٹھیوں، ڈنڈوں اور پتھروں سے حملہ کیا جس سے کانسٹیبل کامران اور کانسٹیبل حسنین موقع پر زخمی ہوئے جبکہ ملزمان نے سرکاری موبائل نمبر SPC-308 کے پیچھے والی لائٹوں کے شیشے توڑ دیے اور نقصان پہنچایا۔ایس ایچ او انسپکٹر انیس احمد مع ملازمین نے موقع ہر موجود ایس ایچ اوز و نفری کے ہمراہ نہایت حکمت عملی سے ملزمان کو گرفتار کر لیا۔

ملزمان میں عطا اللہ ولد مولا داد، سعید آفریدی ولد سید غفور، عطا اللہ ولد حکم اللہ، رشید احمد ولد صالح محمد، عمران خان ولد جہانزیب، عمران خان ولد محمد اسماعیل، شعیب ولد میاں بشیر، عبدالجبار ولد شیر علی، وقار حسین ولد محمد حسن، یونس شاہ ولد نعمت میر، عجب کوہستانی ولد حجاب گل، قیوم خان ولد مسافر شاہ، محمد جنید ولد اسلم، نثار ولد گل زرین، عزیز ولد محمد رحیم، حکمت اللہ ولد شیر محمد، یوسف خان ولد محمد زر، نثار ولد صغیر خان، رحمت اللہ ولد امین اللہ، احتشام اللہ ولد خان یوسف شامل ہیں۔ملزمان کو جرم کی زیر دفعہ 341، 186، 427، 324، 353، 149، 148، 147، R/W 7ATA ت پ کے تحت حسب ضابطہ موقع پر گرفتار کیا گیا جبکہ اندازا 80 عدم گرفتار نامعلوم کے خلاف مقدمہ الزام نمبر 418/25 قائم کیا گیا جبکہ زخمی اہلکاروں کو علاج و معالجے کے لیے عباسی شہید اسپتال روانہ کیا گیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…