اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان نے ایران کے خلاف اسرائیلی حملے کو بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے منشور کی سنگین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اس کی بھرپور مذمت کی ہے۔
ہفتہ وار پریس بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی نے کہا کہ ایران کو اپنے دفاع کا مکمل حق حاصل ہے، اور اسرائیلی اقدامات سے نہ صرف خطے بلکہ عالمی امن کو بھی خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ 21 اسلامی ممالک نے بھی ایک مشترکہ اعلامیے کے ذریعے اسرائیلی جارحیت کو مسترد کرتے ہوئے اسے عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ ترجمان نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کو جوابدہ بنائے اور اسے انصاف کے کٹہرے میں لائے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ایران، ترکی، مصر، متحدہ عرب امارات اور برطانیہ کے وزرائے خارجہ سے رابطہ کر کے اسرائیلی اقدامات پر تشویش کا اظہار کیا اور ان حملوں کو پورے خطے کے لیے خطرناک قرار دیا۔
پاکستان کی پوزیشن واضح کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ ایران نہ صرف پاکستان کا قریبی ہمسایہ بلکہ اہم شراکت دار بھی ہے، اور ہم ایران کے ساتھ مکمل اخلاقی حمایت جاری رکھیں گے۔ ترجمان نے اسرائیلی جارحیت کو “پاگل پن” سے تعبیر کرتے ہوئے اس کے فوری خاتمے کی ضرورت پر زور دیا۔
تہران میں مبینہ ‘رجیم چینج’ کے سوال پر ترجمان نے اسے بے بنیاد اور افواہوں پر مبنی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا سفارتخانہ تہران میں فعال ہے جبکہ مشہد اور زاہدان میں قونصل خانے پاکستانی شہریوں کی واپسی میں مدد فراہم کر رہے ہیں۔ اب تک 3,000 سے زائد پاکستانیوں کو ایران سے واپس لایا جا چکا ہے۔
پریس بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے بھارتی افواج کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ بھارت مسلسل کشمیری عوام کے مذہبی اور سیاسی حقوق کو پامال کر رہا ہے۔
ترجمان کے مطابق عید الاضحیٰ کے موقع پر سری نگر کی جامع مسجد اور عیدگاہ میں نماز کی ادائیگی کو روک دیا گیا، جو مسلسل ساتواں سال ہے کہ کشمیریوں کو عید کی عبادات سے روکا گیا ہے۔ سیاسی رہنماؤں کو بھی عید کے موقع پر نظر بند رکھا گیا۔
بھارتی یاتریوں سے متعلق سوال پر ترجمان نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین طے شدہ پروٹوکول کے تحت بھارت کے سکھ یاتریوں کو پاکستان آمد کی اجازت دی جاتی ہے، اور امید ہے کہ مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی کے موقع پر سکھ یاتری پاکستان کا دورہ کریں گے۔