لاہور(این این آئی)بھارتی حکومت کی جانب سے پاکستانی شہریوں کو بھارت چھوڑنے کیلئے دی گئی مہلت ختم ہوگئی تاہم تین روز کے دوران 536پاکستانی واپس آئے جبکہ پاکستان سے 849بھارتی شہری اپنے ملک چلے گئے ہیں۔میڈیارپورٹ کے مطابق لانگ ٹرم ویزا رکھنے والے پاکستانی اور بھارتی شہریوں کی واپسی کا مسئلہ حل نہیں ہوسکا، بارڈر کے دونوں جانب کئی خاندان اپنے گھروں میں واپسی کی امید لگائے بیٹھے ہیں، دوسری طرف جنگی جنون میں مبتلا بھارت نے بھارتی پنجاب کے سرحدی علاقوں میں کسانوں کو اپنی فصلیں دو روز میں کاٹنے اور کھیت خالی کرنے کی ہدایت کردی ہے۔
اتوار کو 236پاکستانی انڈیا سے واپس اپنے ملک پہنچے جبکہ پاکستان سے 115بھارتی شہری واپس اپنے ملک چلے گئے ہیں، گزشتہ تین روز میں مجموعی طور پر 536پاکستانی بھارت سے واپس آئے ہیں جبکہ پاکستان سے 849بھارتی واپس چلے گئے ہیں۔دونوں ملکوں کے مابین حالیہ کشیدگی کی وجہ سے ایسے پاکستانی جن کی شادی بھارت میں ہوئی ہے یا وہ پاکستان چھوڑ گئے تھے اور ان دنوں واپس پاکستان آئے تھے یا پھر ایسے بھارتی شہری جن کی شادی پاکستان میں ہوئی ہے ، ان کے یہاں بچے ہیں اور وہ ان دنوں واپس بھارت اپنے خاندان سے ملنے یا کسی تقریب میں شرکت کیلئے گئے تھے ان کی واپسی کا مسئلہ سنگین ہوتا جا رہا ہے۔
وزارت خارجہ کے ذرائع نے بتایا کہ ایسے بھارتی شہری جن کی شادی پاکستان میں ہوئی ہے اور وہ پاکستان میں رہتے ہیں، ان کے پاس پاکستان کا لانگ ٹرم ویزا ہے لیکن وہ ان دنوں انڈیا میں موجود تھے انہیں پاکستان واپسی کے لئے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن سے رابطہ کرنا چاہیے۔ذرائع نے بتایاکہ یہ بھارت پر منحصر ہے کہ وہ بھارتی پاسپورٹ رکھنے والوں کو واپس پاکستان آنے کی اجازت دیتا ہے یا نہیں، اٹاری بارڈر میں کئی ایسی فیملیز خاص طور پر خواتین موجود ہیں جو خود تو بھارتی ہیں لیکن ان کے شوہر اور بچے پاکستانی ہیں۔اسی طرح واہگہ بارڈر پر ایسی خواتین واپس بھارت جانے کی منتظر ہیں جن کے بچے اور شوہر انڈین ہیں لیکن وہ خود پاکستانی ہیں۔علاوہ ازیں جنگی جنون میں مبتلا بھارت نے بھارتی پنجاب کے بارڈر ایریا میں کسانوں کو کھیت خالی کرنے کا حکم دیا ہے۔