اسلام آباد (نیوز ڈیسک) بھارت نے ایک مرتبہ پھر آبی جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے بغیر کسی پیشگی اطلاع کے دریائے جہلم میں اچانک بڑی مقدار میں پانی چھوڑ دیا، جس سے ہٹیاں بالا، مظفرآباد سمیت ملحقہ علاقوں میں شدید صورتحال پیدا ہو گئی۔ مظفرآباد کی ضلعی انتظامیہ نے فوری طور پر آبی ایمرجنسی نافذ کر دی۔
“ڈان نیوز” کی رپورٹ کے مطابق، مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ سے نکلنے والا دریائے جہلم اڑی کے مقام سے ہوتے ہوئے چکوٹھی میں داخل ہوتا ہے، جہاں پانی کی سطح میں اچانک تیزی سے اضافہ ہوا۔ دریا کی طغیانی کے باعث کنارے آباد بستیوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا، اور مساجد سے اعلانات کے ذریعے لوگوں کو الرٹ رہنے کی ہدایت دی گئی۔
یاد رہے کہ وادیٔ پہلگام میں حالیہ سیاحوں پر حملے کے بعد بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے سمیت متعدد سخت اقدامات کرنے کی دھمکیاں دی تھیں۔
آزاد کشمیر کے صحافی امجد بخاری کے مطابق، بھارت نے پانی روکنے کی دھمکیوں کے برعکس، اچانک اڑی کے مقام سے دریائے جہلم میں 22 ہزار کیوسک فٹ پانی چھوڑ دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مظفرآباد شہر کے قریب دو میل کے فاصلے پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہے، جس سے خطرناک صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔