اسلام آباد (نیوز ڈیسک)پاکستان اور افغانستان کے درمیان ایک سال سے جاری کشیدہ تعلقات میں بہتری کے لیے اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ دونوں ممالک نے ادارہ جاتی روابط کو مضبوط بنانے کے لیے ایک جامع منصوبہ تیار کر لیا ہے، جبکہ افغان طالبان نے کالعدم ٹی ٹی پی کے معاملے پر نرم مؤقف اختیار کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ تعاون پر آمادگی ظاہر کی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے ذرائع کے مطابق، پاک-افغان مشترکہ کوآرڈینیشن کمیٹی (JCC) کا اجلاس جلد بلانے پر اتفاق ہو گیا ہے۔ یہ اجلاس 15 اپریل سے پہلے کابل میں متوقع ہے، جس میں پاکستان کے نمائندہ خصوصی محمد صادق، سول اور عسکری حکام کے ہمراہ شرکت کریں گے۔
مزید برآں، دونوں ممالک نے باہمی تجارت اور معاشی تعاون کے فروغ کے لیے حکمت عملی طے کر لی ہے۔ پاکستان اور افغانستان نے ترجیحی تجارتی معاہدے پر بھی اتفاق کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، پاک-افغان وزرائے تجارت کی ملاقات عید سے پہلے متوقع ہے، جبکہ عید کے بعد افغان وزیر تجارت نورالدین عزیزی پاکستان کا دورہ کریں گے۔
پاکستان کے نمائندہ خصوصی محمد صادق نے دہشت گرد عناصر کی پناہ گاہوں کا معاملہ افغان حکام کے سامنے رکھا، جس پر طالبان نے پہلی بار نرمی کا مظاہرہ کیا اور پاکستان کے ساتھ مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔