کراچی(این این آئی)مصطفی عامر قتل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، عدالت نے معروف اداکار ساجد حسن کے بیٹے ساحر حسن کو ایک روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔معروف اداکار ساجد حسن کے بیٹے ساحر حسن کو جوڈیشل مجسٹریٹ تین کی عدالت میں پیش کیا گیا ہے، جہاں تفتیشی حکام نے عدالت کوبتایا کہ ساحر حسن مبینہ طور پر مصطفی اور ارمغان کو منشیات سپلائی کرتا تھاملزم نے ارمغان کو آخری بار 5 جنوری کو منشیات فروخت کی تھی۔
پولیس نے ملزم ارمغان نے دو سے ڈھائی گرام منشیات خریدنے کا انکشاف کیا ہے اورساحر حسن کے قبضے سے 55 لاکھ روپے مالیت کی منشیات برآمد کرنے کا بھی دعوی کیا ہے تفتیشی حکام نے کہاکہ اے وی سی سی (اینٹی وائلنٹ کرائم سیل) مصطفی قتل کیس میں ملزم کو مزید شاملِ تفتیش کر سکتی ہے۔ دوسری جانب ملزم کے وکیل ایڈووکیٹ فراز فہیم نے موقف اختیار کیا کہ درخشان تھانے کی پولیس ساحر حسن کو اس کیس میں پھنسانے کی کوشش کر رہی ہے ساجد حسن نے 2022 میں درخشان پولیس کے خلاف ایک مقدمہ درج کرایا تھاجس کے بعد سے ان کے خاندان کو دھمکیاں دی جا رہی تھیں۔
عدالت میں سماعت کے دوران ساحر حسن نے اپنا موقف دیتے ہوئے کہا کہ ارمغان اور مصطفی اس کے قریبی دوست تھے، لیکن مصطفی کے قتل سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے پولیس نے اسے گھر سے حراست میں لیا اور بعد میں منشیات برآمدگی کا دعوی کردیا ہے میں نے کبھی بھی ارمغان یا مصطفی کو منشیات فروخت نہیں کی اور نہ ہی خود خریدی ہے۔عدالت نے دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد ملزم ساحر حسن کو ایک روز کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیاہے تاکہ مزید تفتیش کی جا سکے یہ کیس مزید پیچیدہ ہوتا جا رہا ہے کیونکہ پولیس اور ملزم کے وکیل کے بیانات میں واضح تضاد موجود ہے دیکھنا یہ ہوگا کہ آئندہ سماعت میں اس کیس میں کیا پیش رفت سامنے آتی ہے۔