منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

افواج کا جانی نقصان اور گولہ بارود کا خرچ کم کرنے کیلئے روبوٹ ویپن سسٹم تیار

datetime 25  جنوری‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

خیرپور(این این آئی)مہران یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی (شہید زوالفقار علی بھٹو) خیرپور کیمپس کے طلبہ نے پاکستان کی دفاعی خود انحصاری کو مضبوط بنانے کیلئے مصنوعی ذہانت سے چلنے والا روبوٹ وہیکل تیار کرلیا، جس پر نصب لیزر گن سیکنڈوں میں اپنے ہدف کو جلاکر بھسم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔یہ تخلیقی آئیڈیا عملی شکل اختیار کرنے کی صورت میں سیکیورٹی اہلکاروں اور افواج کے جانی نقصان کو کم کرتے ہوئے روایتی گولہ بارود کے خرچ کو کم کرے گا۔

مصنوعی ذہانت کے ذریعے دوست اور دشمن کی شناخت کرتے ہوئے متحرک اور غیرمتحرک اہداف کو زمین سے زمین، فضاء سے زمین یا زمین سے فضاء میں انتہائی درستگی کے ساتھ نشانہ بنانے کی صلاحیت کا حامل ہوگا۔مہران یونیورسٹی کے خیرپورکیمپس کے طلباء کی ٹیم نے اپنا منفرد تخلیقی آئیڈیا کراچی ایکسپو سینٹر میں منعقدہ چوتھے ریسرچ اینڈ ٹیکنالوجی شوکیس میں پیش کیا، جسے وزیر اعلیٰ سندھ نے بھی بے حد سراہا۔اس تخلیق کو نیکسٹ جنریشن روبوٹک کومبیٹ سسٹم ود انرجی کا نام دیا گیا ہے، مہران یونیورسٹی ڈپارٹمنٹ آف الیکٹرانکس خیرپور کیمپس کے طالب علم سید اویس احمد نے بتایاکہ انھوں نے روبوٹ لیزر گن کا پروٹوٹائپ بنایا ہے جو روایتی بیلسٹک ویپن سسٹم کا بہترین متبادل بن سکتا ہے۔

اس سسٹم کی افادیت یہ ہے کہ اس میں گولا بارود استعمال نہیں ہوگا بلکہ لیزر شعاؤں کی بیم سے ہدف کو روشنی کی رفتار سے نشانہ بنایا جاسکے گا، سید اویس احمدنے بتایاکہ پروٹو ٹائپ کیمرا سینسرز اور آئی آر (ریڈار) سینسرز پر مشتمل ہے اور مختلف قسم کے لینسز استعمال کیے گئے ہیں۔ اس وقت اس کی رینج چھ فٹ ہے جسے بہتر اور بڑے ماڈیولر استعمال کرکے اس حد تک بڑھایا جاسکتا ہے کہ فضائی حملے کے دوران دشمن کے میزائلوں کو بھی فضاء میں ہی لیزر شعاعوں سے ناکارہ کیا جاسکتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…