منگل‬‮ ، 04 مارچ‬‮ 2025 

ہم نے بالادست قوتوں کو محبت سے سمجھایا ہے، شرافت سے ہماری بات مان لو،مولانا فضل الرحمان

datetime 18  جنوری‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(این این آئی) جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہم نے بالادست قوتوں کو محبت سے سمجھایا ہے، شرافت سے ہماری بات مان لو۔یہ ملک کسی کے باپ کی جاگیرنہیں۔ صنعت کار، جاگیردار، بیوروکریٹس اور عام پاکستانی کی ایک حیثیت ہے۔چارسدہ میں خطاب کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ اسلام کے نام پر حاصل کیے گئے پاکستان میں لوگ اسلام کا مذاق اْڑا رہے ہیں۔ مسلمان کا خون مسلمان پر حرام ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے حکمرانوں اور سیاست دانوں نے مذہب اسلام کے ساتھ بہت ظلم کیا ہے۔ یہ ملک کسی کے باپ کی جاگیرنہیں۔

صنعت کار، جاگیردار، بیوروکریٹس اور عام پاکستانی کی ایک حیثیت ہے۔مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ پاکستان اسلام کے نام پر بنا ہے جس کے لیے لاکھوں مسلمانوں نے قربانیاں دیں۔ اس ملک کے ساتھ صرف علمائے کرام نے وفاداری کی ہے۔ ہم اس پاکستان میں امن چاہتے ہیں۔سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ ہم نے دلیل اور محبت سے بالادست قوتوں کو سمجھایا ہے۔ جھوٹ موٹ اور دھاندلی کے الیکشن سے حسینہ واجد بھی جیتی تھی۔ شرافت سے ہماری بات مان لو۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ختم نبوت کے عقیدے کا تحفظ کیا۔ مدارس پر ہر طرف سے حملے شروع ہو چکے ہیں۔ مدارس کے خلاف عالمی سازشیں ہو رہی ہیں۔ دنیا چاہتی ہے کہ مدارس کا سلسلہ ختم ہو جائے جب کہ عالمی اسٹیبلشمنٹ کی سازشوں کے باوجود مدارس مزید مضبوط ہو رہے ہیں۔

مدارس ختم کرنے کی خواہش اور سازش انگریز وں کی بھی تھی۔ اللہ تعالیٰ نے اسلام کو ہمارے لئے نظام حیات بنایا ہے۔اپنے خطاب میں انہوں نے مزید کہا کہ اگر26 ویں آئینی ترمیم حکومت کی خواہش پر پاس ہوتی تو بڑی تباہی آتی۔ حکومت کا آئینی مسودہ پارلیمنٹ اورانسانی حقوق کے لیے بہت بڑا خطرہ تھا اس میں فوجی عدالتوں کو مضبوط کیا گیا۔ اعلیٰ عدالتوں کے اختیارات محدود کیے گئے تھے۔مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ہمارا ملک سرتاپا سود میں ڈوبا ہوا ہے۔ سارے ادارے اور بینک سودی نظام پر چل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس ڈمی اسمبلی میں بیٹھنے کی ہمیں کوئی خواہش نہیں۔ لوگ ووٹ کسی کو ڈالتے ہیں اور کامیاب کوئی اور ہوتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے وسائل پر ہما را اختیار ہے۔ یہ وسائل کسی کا باپ بھی ہم سے نہیں چھین سکتا۔ خیبر پختون خوا میں امن و امان یا حکومت نام کی کوئی چیز نہیں۔ مضبوط حکومت کے بغیر ملک نہیں چل سکتا۔ معیشت کے اشاریوں سے قوم کو بے وقوف نہیں بنایا جا سکتا۔ نااہل حکمران بتائیں کہ کیا الٰہ دین کا چراغ ملا ہے؟۔ حکومت معیشت کی بہتری کے دعوے کرتی ہے تو بتائیں کہ وسائل کہاں سے آئے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



آپ کی تھوڑی سی مہربانی


اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…