ہفتہ‬‮ ، 07 دسمبر‬‮ 2024 

عطیات سے ملک نہیں چلتے، ڈیپازٹ اور قرضوں میں توسیع کیلئے کوئی تیار نہیں،وفاقی وزیر خزانہ

datetime 8  ‬‮نومبر‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کیساتھ قرض معاہدے میں کوئی چیز خفیہ نہیں ہے، کوئی بھی ملک ڈیپازٹ یا قرض کو روول اوور کرنے کو تیار نہیں،ملک کو چلانے کیلئے نجی شعبے کو آگے آنا ہوگا،ملک میں میکرو اکنامک استحکام آچکا ہے،گزشتہ 12سے14ماہ میں بہت بہتری آئی ہے۔وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اسلام آباد لٹریچر فیسٹول سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین، سعودی عرب اور یو اے ای سمیت دوست ممالک سے سرمایہ کاری کیلئے کوشاں ہیں، وزیراعظم براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کے لیے بہت واضح ہیں، اب سب کچھ بزنس ٹو بزنس سطح پر ہوگا، اس موقع پر وزیر خزانہ منی بجٹ سے متعلق سوال گول کرگئے۔

انہوں نے کہاکہ خاطر جمع رکھیں اللہ خیر کرے گا۔وزیر خزانہ نے کہاکہ ملک میں میکرواکنامک استحکام آچکاہے، گزشتہ 12سے14ماہ میں بہت بہتری آئی ہے، کرنسی مستحکم اور زرمبادلہ ذخائر میں استحکام آیا ہے، جون تک زرمبادلہ کے ذخائر 3ماہ کی درآمدات کے مساوی ہو جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ مہنگائی میں کمی کا فائدہ عام آدمی کو پہنچنا چاہیے، عالمی مارکیٹ میں مرغی کے گوشت کی قیمتوں میں 14فیصد کمی جبکہ پاکستان میں 15فیصد اضافہ ہوگیا۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے ایک ارب ڈالر قرضہ واپس کیا،زرمبادلہ ذخائر پھر بھی بہتر ہیں، آئی ایم ایف کے ساتھ قرض معائدے میں کوئی چیز خفیہ نہیں ہے۔وزیر خزانہ نے کہاکہ 9سے 10فیصد ٹیکس ٹو جی ڈی پی پائیدار نہیں ہے، ٹیکس اصلاحات لانا ہوں گی، ڈھانچہ جاتی اصلاحات ضروری ہیں، عطیات سے ملک نہیں چل سکتے ،ملک کو چلانے کے لیے نجی شعبے کوآ گے آنا چاہیے، ایف بی آر کی بطور ادارہ ساکھ اور اعتماد بحال کرنا ہے۔محمد اورنگزیب نے کہاکہ اینڈ ٹو اینڈ ڈیجیٹائزیشن کے لیے ٹیکنالوجی پر توجہ ہے، ٹیکنالوجی صرف ایک حصہ ہے، ڈیجیٹائزیشن میں آگے بڑھ رہے ہیں، لیکیج بند کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ بطور تنخواہ دار میں بھی بغیر ایڈوائزر کے ٹیکس ریٹرن فائل نہیں کر سکتا، ری فنڈز میں رشوت اور کرپشن والا کام بند کرنا ہوگا، کاروباری طبقہ اسپیڈ منی سے اجتناب کرے۔وزیر خزانہ نے اعتراف کیا کہ ڈیپازٹ اور روول اوور کرنے کے لیے اب کوئی تیار نہیں ہے، چین، سعودی عرب اور یو اے ای سمیت دوست ممالک سے سرمایہ کاری کے لیے کوشاں ہیں۔محمد اورنگزیب نے کہاکہ چین کے ساتھ سی پیک فیز ون انفرااسٹرکچر کی تعمیر کے لیے تھا، سی پیک کا فیز ٹو بزنس ٹو بزنس ہے، وزیراعظم براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کیلئے بہت کلیئر ہیں، اب سب کچھ بی ٹو بی سطح پر ہوگا۔وزیر خزانہ منی بجٹ کے حوالے سے سوال کا جواب دینے سے گریز کرتے ہوئے بولیخاطر جمع رکھیں اللہ خیر کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس ریونیو آئی ایم ایف پروگرام کا ایک حصہ ہے، اس کے علاوہ بھی بہت سے کام کرنے والے ہیں۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ صوبوں میں زرعی ٹیکس لگنا ہے، اس کیلئے قانون سازی کی جائے گی، قومی مالیاتی معاہدے کیلیے 30ستمبر کا ہدف تھا، اس حوالے سے تعاون پر صوبوں کا مشکور ہوں، ریونیو، اخراجات اور گورننس پر صوبوں کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔انہوں نے کہا کہ نئے فائلرز کے حوالے سے ہم ہدف سے بہت آگے ہیں، آئی ایم ایف وفد کو ری ٹیلرز سے ٹیکس وصولی میں پیش رفت کے بارے میں آگاہ کریں گے، بتائیں گے کہ ٹیکس وصولی کا کتنا ہدف تھا اور 3ماہ میں کتنا وصول کیا۔وزیرخزانہ نے کہاکہ ری ٹیلرز سے درخواست ہے ہمارے ساتھ مل کر چلیں، مالی گنجائش کیلئے پنشن اصلاحات اور ڈیبٹ سروسنگ پر کام کر رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ حکومت کا چاول اور مکئی سمیت دو بڑی فصلوں میں کوئی عمل دخل نہیں، پچھلے سال ان کی برآمدات 4ارب ڈالر رہیں، چینی اور گندم سمیت جہاں حکومتی عمل دخل ہے اسکینڈل اور مسائل درپیش ہیں۔



کالم



26نومبر کی رات کیا ہوا؟


جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…