جمعرات‬‮ ، 10 اکتوبر‬‮ 2024 

سپریم کورٹ نے پنجاب الیکشن ٹریبونلز پر لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا

datetime 30  ستمبر‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی) سپریم کورٹ نے پنجاب میں الیکشن ٹربیونلز پر دائر اپیل پر فیصلہ سنا دیا۔فیصلے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن ٹربیونلز کی تشکیل الیکشن کمیشن کا اختیار ہے،ہائی کورٹ الیکشن کمیشن کے اختیارات استعمال نہیں کر سکتی۔سپریم کورٹ میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت مکمل کرکے فیصلہ محفوظ کیا تھا جسے عدالت نے پیر کی صبح سنایا۔چیف جسٹس نے فیصلہ پڑھ کر سنایا اور پنجاب میں الیکشن ٹربیونلز سے متعلق الیکشن کمیشن کی اپیل منظور کرتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا۔

عدالت کا فیصلہ 5 صفر سے آیا جس میں 12جون کا ججز ٹربیونل تعیناتی کا رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ کا نوٹیفکیشن بھی کالعدم قرار دیا گیا ہے۔عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ کی سنگل بینچ کا فیصلہ بطور عدالتی نظیر بھی پیش نہیں کیا جا سکتا، ہائیکورٹ جج نے چیف الیکشن کمشنر اور چیف جسٹس کی ملاقات نہ ہونا مدنظرنہیں رکھا، اگر ملاقات نہ ہونا مدنظر رکھتے تو ایسا فیصلہ نہ کیا جاتا۔عدالت نے کہا کہ تنازع جب آئینی ادارے سے متعلق ہو تو محتاط رویہ اپنانا چاہیے، الیکشن کمیشن نے استدعا کہ تھی کہ الیکشن ٹربیونلز کی تشکیل الیکشن کمیشن کا اختیار ہے، الیکشن کمیشن کا مؤقف تھا کہ ہائیکورٹ الیکشن کمیشن کیاختیارات استعمال نہیں کرسکتی، آئینی اداروں کے مابین تنازع پر محتاط رویہ اپنانا چاہیے۔

چیف جسٹس نے بتایا کہ جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس عقیل عباسی کا اضافی نوٹ ہے۔واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے 12 جون کو پنجاب الیکشن ٹربیونلز پرفیصلہ سنایا تھا جس میں عدالت نے پنجاب میں 6 الیکشن ٹربیونلز تشکیل دیے تھے، ہائیکورٹ نے ٹربیونلز کیلئے ججز تعیناتی کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا تھا جس کے بعد الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ میں لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج کیا تھا۔سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کی اپیل منظور کرتے ہوئے لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا ہے۔فیصلے میں جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس عقیل عباسی کا اضافی نوٹ بھی شامل ہے۔

سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ ہائی کورٹ کے جج نے چیف الیکشن کمشنر اور چیف جسٹس کی ملاقات نہ ہونا مدِ نظر نہیں رکھا، اگر ملاقات نہ ہونا مدِ نظر رکھتے تو ایسا فیصلہ نہ کیا جاتا، تنازع جب آئینی ادارے سے متعلق ہو تو محتاط رویہ اپنانا چاہیے۔عدالت نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے استدعا کہ تھی کہ الیکشن ٹربیونلز کی تشکیل الیکشن کمیشن کا اختیار ہے، الیکشن کمیشن کا موقف تھا کہ ہائی کورٹ الیکشن کمیشن کے اختیارات استعمال نہیں کر سکتی۔واضح رہے کہ 24 ستمبر کو سپریم کورٹ نے الیکشن ٹربیونلز کی تشکیل کے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف الیکشن کمیشن کی اپیل پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔



کالم



ڈنگ ٹپائو


بارش ہوئی اور بارش کے تیسرے دن امیر تیمور کے ذاتی…

کوفتوں کی پلیٹ

اللہ تعالیٰ کا سسٹم مجھے آنٹی صغریٰ نے سمجھایا…

ہماری آنکھیں کب کھلیں گے

یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…