جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

اسٹبلشمنٹ کے کچھ عناصر عمران خان کو وزیراعظم بنانا چاہتے ہیں، محمود اچکزئی

datetime 7  جون‬‮  2024 |

اسلام آباد (این این آئی)صدر تحریک تحفظ آئین پاکستان نے کہاہے کہ اسٹیبلشمنٹ کے کچھ عناصر عمران خان کو وزیر اعظم بنانا چاہتے ہیں مگر عمران نہیں مان رہے ہیں،شہباز شریف اگر اسٹیٹس مین ہیں تو عمران کو رہا کر دینا چاہئے۔ نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے صدر تحریک تحفظ آئین پاکستان محمود اچکزئی نے کہا کہ تحریک تحفظ آئین پاکستان ایک ایس او ایس میسج ہے، میں کسی ادارے یا کسی ایک آدمی پر الزام نہیں لگاتا، ہمیں بڑے ظرف کے ساتھ اپنی غلطیاں تسلیم کرنی چاہئے، ایک اچھا مکینک پرزوں کو جوڑتا ہے ایسے ہی تمام جماعتوں کو جوڑنے کو ضرورت ہے۔

انہوں نے کہاکہ عمران خان خود بھی بالغ اور سمجھدار آدمی ہیں، ہر انسان میں کمزوریاں ہوتی ہیں، میں نے ان کے ساتھ وقت گزارا ہے، کوئی اسے اچھا سمجھے یا برا لیکن یہ بات ماننی ہوگی کہ عمران خان اس ملک کا سب سے مقبول لیڈر ہے۔انہوںنے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کے کچھ عناصر عمران خان کو وزیر اعظم بنانا چاہتے ہیں مگر عمران نہیں مان رہے ہیں، میرے مشاہدے کے مطابق اسٹیبلشمنٹ کے 50فیصد سے زائد لوگ موجودہ حالات سے خوش نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا عمران خان اسٹیبلشمنٹ کے کندھے پر چڑھ کر آئے گا، اگر وہ ایسا کرے گا تو اپنے ہی پیروں پر کلہاڑی مارے گا، عمران خان کو جتنی اکثریت حاصل ہے ابھی تک اتنی کسی کو بھی نہیں ملی۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف اگر اسٹیٹس مین ہیں تو ان کو عمران خان کو رہا کر دینا چاہئے، عمران خان نے کہاں بھاگنا ہے؟ نواز شریف ، مونا فضل الرحمان اور بلاول ایک کمیٹی بنائیں مسئلے کا حل نکل آئے گا۔انہوں نے کہا کہ ہماری فوج 1958ء سے دہری زمہ داریوں میں پھنس گئی ہے، اگر اسٹبلشمنٹ سے بات کرنا ہے تو یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم ان کو باوقار طریقے سے سیاست سے پیچھے ہٹنے کا راستہ آئین کے تحت دکھائیں تاکہ مذاکرات کا راستہ بن سکے۔انہوں نے کہا کہ ایسا کہنا فوج اور ایجنسیاں نہیں ہونی چاہئیں بڑا گناہ ہے۔ آئی ایس پی آر کے بیان میں شریف آدمی نے واضح کہا تھا کہ مذاکرات ہم سے نہیں ہوں گے ہم فوجی لوگ ہیں، شریف لوگوں نے بات آئین کے مطابق کہی۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف انوسمنٹ کے چکر میں لگے ہوئے ہیں لیکن یہ کہاں کی انوسمنٹ ہے؟ کون انوسمنٹ کرے گا، آپ کے پاس ایک آدمی ہے ملک ریاض، جب ملک میں ملک ریاض جیسے لوگوں کو تنگ کیا جائے گا تو پاکستان میں سرمایہ کاری کون کرے گا؟ چمن سے خیبر سے ہزاروں لوگ تجارت کیلئے کھڑے ہیں یہ پتہ نہیں کیسا ملک ہے، جو آتا ہے اپنی چلاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کے دور میں ہر ڈیپارٹمنٹ کے لوگ طالبان کے پاس گئے تھے، تجارت کیلئے کمپیوٹرائز دستاویزات کی شرط رکھی گئی، اب یہ نئی حکومت آئی ہے، پتہ نہیں کیسے حکومت چلاتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عام عوام کا ملٹری کورٹ میں ٹرائل رہا، عدلیہ کو چاہئے کہ وہ انصاف کرے، عدلیہ میں ابھی بھی ایسے لوگ ہیں جو انصاف فراہم کرنے کیلئے کھڑے ہو سکتے ہیں۔محمود اچکزئی نے کہا کہ میں پولیس والوں سے درخواست کرتا ہوں کہ پاکستان کی پولیس بنیں، آپ نوجوان پر تشدد کرکے ان کے دلوں میں کیا پیغام دے رہے ہیں، اینٹی اسٹبلشمنٹ وکیل اور مختلف لوگوں کو دھمکیاں دیتے ہیں ان کو ہراساں کرتے ہیں، یہ لوگ پاگل ہوگئے ہیں۔ یہ پاکستان کے لئے بربادی کا راستہ ہے، یہ عمل خانہ جنگی کی طرف لے کر جائے گا۔



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…