اسلام آباد (نیوز ڈیسک) عام طور پر بیرون ملک سفر کے لیے ہر فرد کو پاسپورٹ درکار ہوتا ہے، لیکن کیا آپ نے کبھی سوچا کہ کیا ہوائی جہاز اڑانے والے پائلٹس اور عملے کو بھی پاسپورٹ ساتھ رکھنا ضروری ہوتا ہے؟ اگر نہیں، تو جان لیں کہ جی ہاں، پائلٹس کے لیے بھی پاسپورٹ لازمی ہوتا ہے۔
اس حقیقت سے اکثر لوگ واقف ہوں گے، مگر حال ہی میں ایک واقعہ پیش آیا جس نے مسافروں کو حیرت میں ڈال دیا۔ امریکا کی یونائیٹڈ ایئرلائنز کی ایک پرواز، جو لاس اینجلس سے شنگھائی جا رہی تھی، اس وقت غیر متوقع صورتحال کا شکار ہوگئی جب پرواز کے دو گھنٹے بعد ایک پائلٹ کو احساس ہوا کہ اس کے پاس پاسپورٹ ہی نہیں۔ نتیجتاً، طیارے کو واپس لوٹنا پڑا۔
پرواز نمبر یو اے 198، جو 22 مارچ کو مقامی وقت کے مطابق دوپہر 2 بجے 257 مسافروں اور 13 عملے کے ارکان کے ساتھ روانہ ہوئی تھی، بحرالکاہل کے اوپر پرواز کر رہی تھی کہ اچانک یہ مسئلہ سامنے آیا۔ پائلٹ کی اس غلطی کے باعث طیارے کا رخ موڑ کر سان فرانسسکو لے جایا گیا، جہاں وہ شام 5 بجے لینڈ ہوا۔
یونائیٹڈ ایئرلائنز کے مطابق، چونکہ ایک پائلٹ کے پاس سفری دستاویزات نہیں تھیں، اس لیے سان فرانسسکو میں متبادل عملے کا انتظام کیا گیا، اور طیارے کو رات 9 بجے دوبارہ شنگھائی کے لیے روانہ کیا گیا۔ اس غیر متوقع تاخیر کے باعث پرواز معمول سے کئی گھنٹے دیر سے اپنی منزل پر پہنچی۔
طیارے میں سوار ایک مسافر، یانگ شوہان، نے امریکی میڈیا کو بتایا کہ دورانِ پرواز انہوں نے انٹرکام پر پائلٹ کی گھبرائی ہوئی آواز سنی، جو کہہ رہا تھا کہ وہ اپنا پاسپورٹ بھول آیا ہے۔ جب پرواز سان فرانسسکو میں رکی تو مسافروں کو کھانے کے واؤچرز دیے گئے، اور یانگ شوہان نے 30 ڈالر مالیت کے واؤچرز ائیرپورٹ کے جاپانی ریسٹورنٹ میں کھانے کے لیے استعمال کیے۔
یہ واقعہ چین میں مقبول سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ریڈ نوٹ” پر بھی زیر بحث آیا، جہاں کچھ لوگوں نے اسے مضحکہ خیز قرار دیا، جبکہ دیگر افراد حیرت کا اظہار کرتے رہے کہ ایسا واقعہ کیسے پیش آ سکتا ہے۔