جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

فیض حمید پر الزامات سنگین نوعیت کے ہیں، سپریم کورٹ کا تحریری فیصلہ

datetime 15  ‬‮نومبر‬‮  2023 |

اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ کی جانب سے فیض حمید کے خلاف معیز احمد کی درخواست نمٹانے کا تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ فیض حمید پر الزامات سنگین نوعیت کے ہیں۔ منگل کو جاری تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ درخواست گزار معیز احمد نے فیض حمید کے خلاف اختیارات کے ناجائز استعمال کی درخواست کی۔ درخواست گزار کے فیض حمید پر لگائے الزامات سنگین نوعیت کے ہیں۔

فیصلے میں کہا گیا کہ درخواست گزار کے الزامات درست ثابت ہوئے تو وفاقی حکومت اور اداروں کی ساکھ کم ہوگی۔ اداروں کی ساکھ بچانے کیلیے درخواست گزار کے الزامات کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔کہا گیا کہ سپریم کورٹ آرٹیکل 184/3 کے تحت اس معاملے میں فی الحال مداخلت نہیں کرنا چاہتی، اگر درخواست گزار وزارت دفاع میں شکایت درج کرواتا ہے تو قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔ عدالت نے فیصلے میں قرار دیا کہ درخواست گزار نے فیض حمید پر سنگین الزامات عائد کی۔

درخواست گزار کے مطابق اداروں نے اس کے گھر اور دفتر پر غیرقانونی چھاپہ مارا اور اہلخانہ کو غیرقانونی تحویل میں رکھا گیا۔عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ درخواست گزار کے مطابق فیض حمید کے کہنے پر ان کا قیمتی اور دفتری سامان لوٹا گیا۔ درخواست گزار اور انکے اہلخانہ کے خلاف جھوٹے مقدمات بنائے گئے۔تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ درخواست گزار کے مطابق فیض حمید کے ماتحت افسران نے ان کے کہنے پر اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا۔ اس میں کہا گیا کہ عدالت نے سوال کیا کہ یہ مقدمہ مفاد عامہ کا کیسے بنتا ہے؟ جس پر درخواست گزارکے وکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ کے علاوہ کارروائی کیلیے کوئی متعلقہ فورم نہیں بنتا۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل کے مطابق درخواست گزار فیض حمید کے خلاف وزارت دفاع سے رجوع کرسکتے ہیں۔سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا کہ درخواست گزار کے الزامات پر قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔ سپریم کورٹ نے آرٹیکل 184/3 کے معیار پر پورا نہ اترنے پر فیض حمید کے خلاف درخواست نمٹا دی۔عدالت عظمیٰ نے فیصلے میں قرار دیا کہ درخواست گزار کے پاس فیض حمید سمیت دیگر فریقین کے خلاف دوسرے متعلقہ فورمز موجود ہیں۔ سپریم کورٹ کیس کے میرٹس کو چھیڑے بغیر یہ درخواستیں نمٹاتی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…