مستونگ (این این آئی)بلوچستان کے ضلع مستونگ میں 12 ربیع الاول کے جلوس میں ہونے والے خود کش دھماکے کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔گزشتہ روز کے خود کش دھماکے میں پولیس افسر سمیت 53 افراد جاں بحق اور درجنوں شہری زخمی ہوگئے تھے۔ربیع الاول کے جلوس میں ہونے والے خودکش حملے کا مقدمہ کوئٹہ کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی ) تھانے میں درج کیا گیا ہے، مقدمہ نا معلوم حملہ آوروں کے خلاف درج کیا گیا ہے، مقدمہ قتل، اقدام قتل، دہشت گردی اور ایکسپلوسیو ایکٹ کے تحت درج کیا گیا ہے۔
ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق خود کش دھماکے کی تحقیقات جاری ہیں، تاحال کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔دوسری جانب مستونگ خودکش حملے کے خلاف بلوچستان میں تین روزہ سوگ منایا جا رہا ہے، سوگ کا اعلان حکومت بلوچستان نے گزشتہ روز کیا تھا۔یوم سوگ پر بلوچستان اسمبلی، وزیر اعلیٰ ہاؤس، گورنر ہائوس، بلوچستان ہائی کورٹ سمیت تمام سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں رہا۔ادھر، سول ہسپتال، ٹراما سینٹر، سی ایم ایچ، نواب غوث بخش رئیسانی ہسپتال اور ڈی ایچ کیو مستونگ میں زخمیوں کو طبی امداد فراہم کیے جانے کا سلسلہ جاری رہا ، گزشتہ روز کور کمانڈر کوئٹہ آصف غفور کی ہدایات پر 15سے زائد زخمیوں کو سی ایم ایچ ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز مستونگ میں 12 ربیع الاول کے جلوس میں خود کش دھماکے میں پولیس افسر سمیت 53 افراد جاں بحق اور درجنوں شہری زخمی ہوگئے تھے، مستونگ ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال کے میدیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر نثار احمد نے تصدیق کی کہ ہسپتال میں 16 لاشیں لائی گئیں جبکہ شہید نواب غوث بخش رئیسانی میموریل ہسپتال کے چیف ایگزیکیٹو افسر نے بتایا کہ ان کے ہسپتا میں 32 لاشیں لائی گئیں۔ان کے علاوہ سول ہسپتال کوئٹہ کے ترجمان ڈاکٹر وسیم بیگ نے کہا تھا کہ مستونگ دھماکے میں جان کی بازی ہارنے والے 5 افراد کی لاشیں یہاں لائی گئیں۔