لاہور(این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کی سینئر رہنما سابق رکن قومی اسمبلی منزہ حسن نے استحکام پاکستان پارٹی میں باضابطہ شمولیت اختیار کر لی۔ منزہ حسن نے چیئرمین سیکرٹریٹ لاہور میں استحکام پاکستان پارٹی کے پیٹرن انچیف جہانگیر خان ترین ، ایڈیشنل سیکرٹری جنرل عون چوہدری، مرکزی سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس میں جہانگیر ترین کی قیادت پر بھرپور اعتماد ا اظہار کرتے ہوئے شمولیت کا اعلان کیا ۔ منزہ حسن نے کہا کہ انہوں نے قانون کی حکمرانی ، عوام کی زندگی میں بہتری اور احتساب کیلئے تحریک انصاف کے ساتھ 26 سال گزارے لیکن ہم یہ وعدے پورے نہیں کر سکے ،اس لئے تحریک انصاف سے راہیں جدا کیں ،اب استحکام پاکستان پارٹی میں شمولیت کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ جہانگیر ترین ملک کی ترقی کی بات کرتے ہیں ،ہم نے پہلے بھی مل کر ملک کے لئے کام کیا اور اب بھی کریں گے۔
استحکام پاکستان پارٹی کے پیٹرن انچیف جہانگیر خان ترین نے کہا کہ منزہ حسن کو دل کی گہرائیوں سے خوش آمدید کہتے ہیں ،امید کرتا ہوں منزہ حسن بھرپور جذبے سے مستحکم پاکستان کے لیے کام کریں گی، جس طرح منزہ حسن جیسی خواتین استحکام پاکستان پارٹی میں شامل ہو رہی ہیں وہ خوش آئند اور حوصلہ افزا ہے،اس کا مطلب ہے کہ خواتین کو استحکام پاکستان پارٹی کی صورت میں امید نظر آ رہی ہے اور ان شااللہ ہم سب مل کے پاکستان اور اپنی عوام کے لیے محنت کریں گے ۔ جہانگیر ترین نے کہا کہ استحکام پاکستان پارٹی ایک نئی جماعت ہے لیکن ہماری جماعت میں قابل افراد موجود ہیں،ہم متحد اور منظم ہو کے ایک بھرپور الیکشن لڑیں گے، الیکشن ناگزیر ہیں ہر حالت میں ہونے چاہئیں،ہم چاہتے ہیں پاکستان میں پانچ سال کے لئے حکومت قائم ہو ،ہمارا موقف ہے کہ نئی حلقہ بندیوں کے تحت الیکشن ہوں تاکہ عوام کو درست نمائندگی کا حق ملے۔جہانگیر ترین نے کہا کہ رویہ ایک ہونا چاہیے اگر رویہ ایک نہیں ہو گا تو جمہوریت نہیں چل سکتی اور مجھے امید ہے کہ الیکشن کمیشن سب کے ساتھ رویہ ایک ہی رکھے گی اور ہم امید کر سکتے ہیں کہ ایسا ہو گا ۔
انہوں نے کہا کہ میں سیاست میں پہلی مرتبہ نہیں آیا ، میرا ایک ٹریک ریکارڈ ہے اور آرگنائزیشن کا بھی تھوڑا بہت تجربہ رکھتا ہوں ، ٹھیک ہے ہماری نئی جماعت ہے اور الیکشن بہت جلدی آگئے ہیں مگر بہت اچھے لوگ ہمارے ساتھ جڑے ہیں اور ہم بڑے اچھے طریقے سے منظم ہو کر بھرپور طریقے سے الیکشن لڑیں گے ۔ نیب ترامیم کے حوالے سے جہانگیر ترین نے کہا کہ الیکشن ناگزیر ہیں اور ہر حال میں ہونے بھی چاہئیں اور مجھے نظر آرہے ہیں، پاکستان کی سالمیت کے لئے ضروری ہے کہ الیکشن اپنے وقت پر ہو جائیں ، اس ملک میں پانچ سال کے لئے حکومت آئے جو بیٹھے اور پانچ سال پاکستان عوام کی خدمت کرنے کے لئے منصوبے بنائے تاکہ ترقی ہو ۔ لیونگ پلیئنگ فیلڈ سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ابھی ہماری نئی جماعت ہے اور ہمیں لیول پلیئنگ فیلڈ سے متعلق کوئی شکایت نہیں ہے ، ہم خوش ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ سیاست میں مداخلت نہیں کرتی ،ہمارا کوئی ارادہ نہیں کہ ہم کسی کی مدد کے ساتھ آئیں ، ہماری جمہوری پارٹی ہے اور ہمیں اگر کسی کی مدد چاہیے تو وہ پاکستان کے عوام کی مدد چاہیے ۔
چیئرمین پی ٹی آئی سے متعلق سوال کے جواب میں جہانگیر ترین نے کہا کہ یہ لمبی کہانی آجاتی ہے پھر ذاتیات کی بات آجاتی ہے ، میں نے چیئرمین پی ٹی آئی کے ساتھ کام کیا کیونکہ وہ پاکستان کے لئے کام کررہے تھے ، اس میں ذاتی دوستی پیچھے تھی اور زیادہ تر پاکستان کے لئے ایک نئی امید کے ساتھ آئے تھے ،وہ امیدیں پوری نہیں ہو سکیں اور انشاء اللہ وہ امیدیں استحکام پاکستان پارٹی پوری کرے گی ۔ تحریک انصاف کے الیکشن لڑنے سے متعلق سوال کے جواب میں جہانگیر ترین نے کہا کہ یہ ذرا مشکل سوال ہے ابھی اس کے اوپر چیزیں چل رہی ہیں ،دیکھیں آگے جا کر کیا ہو تا ہے ، یہ قبل ازوقت ہے تاہم جہاں تک ہمارا خیال ہے تو الیکشن میں سب لوگوں کو برابر کا موقع ملنا چاہیے اس کے بعد عوام جس کو پسند کرتے ہیں اس کو آگے آنا چاہیے ۔