لاہور( این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین کی جان کو خطرات لاحق ہیں، اعلیٰ عدلیہ کو فوری اس کا نوٹس لینا چاہیے ،آج پیر کے روز رہائی کیلئے اپیل دائر کریں گے،کور کمیٹی اجلاس کے شرکاء نے پارٹی چیئرمین کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک پر تشویش کا اظہار کیا ہے ،سب حیران تھے کے گرفتاری کا آرڈر اسلام آباد پولیس کے پاس تھا جبکہ گرفتاری پنجاب پولیس نے کی، آرڈر اڈیالہ جیل منتقل کرنے کا تھا لیکن ان کو اٹک جیل لے جایا جاتا ہے۔ کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد اپنے ویڈیو بیان میں انہوںنے کہا کہ اٹک جیل میں بی کلاس تک کی سہولت بھی موجود نہیں ،انہیں سی کلاس جیل میں رکھا گیا ہے،
ہمارے علم میں آیا ہے کہ ملک کے سابق وزیراعظم کو 9بائی 11کے سیل میں رکھا گیا ہے، پی ٹی آئی چیئرمین کو بھجوایا جانے والا کھانا ان کو نہیں دیا گیا،وکلا ء کو ان تک رسائی دینے سے انکار کر دیا گیا ہے ،وکلا ء نے ہفتہ کے روز بھی کوشش کی اور اس وقت بھی وکلا ء کی ٹیم اٹک جیل میں موجود ہے، کوششوں کے باوجود کیوں ان تک رسائی نہیں دی جا رہی۔انہوںنے کہاکہ آج پیر کے روز پی ٹی آئی چیئرمین کی رہائی کیلئے اپیل دائر کرنی ہے، وکالت نامے پر جب تک پی ٹی آئی چیئرمین کے دستخط نہیں ہوں گے ہم اپیل کیسے فائل کر سکتے ہیں، طبی معائنہ کروانا ہر ملزم کا بنیادی حق اور جیل حکام کا فرض ہے، پمز اور پولی کلینک میں تشکیل دیا گیا بورڈ منتظر تھا لیکن پی ٹی آئی چیئرمین کو وہاں نہیں لایا گیا،
اٹک میں تو ایک مستند ڈاکٹر کا عہدہ موجود ہی نہیں ہے صرف ایک ڈسپنسر دستیاب ہوتا ہے، وہاں یہ حالات ہیں کہ ضرورت پڑنے پر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال سے ڈاکٹر کو بلوایا جاتا ہے، فراہم کیے جانے والے کھانے پر بھی تشویش ہے، پی ٹی آئی چیئرمین کی جان کو خطرات لاحق ہیں، اعلیٰ عدلیہ کو فوری اس کا نوٹس لینا چاہیے ،توقع کرتا ہوں کہ ہمیں انصاف دیا جائے گا، امید ہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین کوان کا بنیادی اور آئینی حق دیا جائے گا،کور کمیٹی کی پہلی ترجیح پی ٹی آئی چیئرمین کا تحفظ اور ان کی رہائی ہے جس کیلئے ہم تگ و دو کر رہے ہیں۔