اسلام آباد (این این آئی)چیئرمین تحریک انصاف کو توشہ خانہ کیس میں سپریم کورٹ سے فوری ریلیف نہ مل سکا،سپریم کورٹ نے توشہ خانہ کیس میں فوری ٹرائل روکنے کی چیئرمین تحریک انصاف کی استدعا مسترد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن سمیت دیگر فریقین کو چار اگست کو نوٹس جاری کردیا۔ سپریم کورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی کی توشہ خانہ کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے 27 جولائی کے فیصلے کیخلاف دائر اپیل پر سماعت جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں قائم تین رکنی خصوصی بینچ نے کی۔
جسٹس یحییٰ آفریدی نے چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل خواجہ حارث سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ جو ریلیف آپ نے مانگا وہ ہم نے دے دیا تھا،حیرت ہے آپ نے پھر بھی سپریم کورٹ سے رجوع کیا،ہائیکورٹ میں کیس اب کب کیلئے مقرر ہے،خواجہ حارث نے کہا کہ کیس جمعرات کو ہائیکورٹ میں سماعت کے لئے مقرر ہے،اصل سوال دائرہ اختیار کا ہے۔جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ آپ کی درخواست غیرموثر ہوچکی تھی، پھر بھی ہم نے سنا اور آرڈر دیا،ہم صورتحال کو سمجھ رہے ہیں،ہم نے سمجھا تھا ہائیکورٹ آ پ کو بہتر آرڈر دیگی، ہم نے حکمنامے میں لکھا تھا ہائیکورٹ درخواستوں کو اکٹھا سنے،ہوسکتا ہے جو ریلیف آپ مانگ رہے ہیں وہ ہائیکورٹ فیصلہ کردے،پہلے ہائیکورٹ کو فیصلہ کرنے دیں، خواجہ حارث نے کہا کہ ہائیکورٹ نے حکم امتناع نہیں دیا اس لئے سپریم کورٹ آئے ہیں۔
جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ ممکن ہے (آج) بدھ کو ہائیکورٹ ٹرائل ہی روکنے کا حکم دے دے، ٹرائل کورٹس پر سپروائزری دائرہ اختیار ہائیکورٹ کا ہی ہے، ہم اس وقت ٹرائل کورٹ کی کارروائی میں مداخلت نہیں کر سکتے،اسلام آباد ہائی کورٹ کو فیصلہ کرنے دیں، سپریم کورٹ سے حکم لینے کی بجائے ہائیکورٹ کے حکم انتظار کرنا بہتر ہو گا۔ عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت جمعہ گیارہ بجے تک ملتوی کردی۔