اسلام آباد(این این آئی)وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے کہاہے کہ کوشش ہے کہ منافق اعظم کو عدالت سے سزا ہو لیکن پی ٹی آئی کے چیئرمین کو ریلیف ملنے کا امکان ہے۔ایک ٹی وی پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے وزیرداخلہ نے کہاکہ9مئی کے واقعات اور اس کے علاوہ چیئرمین پی ٹی آئی پر بننے والے تمام کیسز قابل گرفتاری ہیں،تاہم اس سے زیادہ اہم بات یہ ہے کہ یہ کیسز ٹرائل میں ثابت ہوں اور عدالت سے منافق اعظم کو سزا ہو۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ توشہ خانہ کیس ہو یا فرح گوگی کے معاملات، یا القادر ٹرسٹ کیس ہو ان سب میں سب سے بڑا نقطہ یہ ہے کہ یہ کیسا منافق انسان ہے کہ لوگوں کو چور اور بے ایمان کہنے والے اور ان پر کرپشن کے کیسز بنانے والے کا خود اپنا عمل کیا ہے۔وفاقی وزیر نے کہاکہ جب یہ لوگوں کو گالیاں دے رہا تھا عین اسی وقت توشہ خانہ جیسا معاملہ سامنے آیا،توشہ خانہ کی کرپشن پر تو کرپشن کو بھی شرم آجائے،جعلی رسیدیں بنائی گئیں،تحفے میں ملنے والی گھڑی کو سستے داموں بیچ دیا اور خریدنے والا بھی سامنے آگیا ہے،
میری نظر میں یہ کیس سے زیادہ اہمیت رکھتا ہے،جسے عدالتی ٹرائل میں ثابت ہونا چاہئے، جو پہلے سے ہی واضح ہے۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو سپریم کورٹ اور عدالتوں سے ہر دفعہ ریلیف ملا ہے اور اب بھی 100فیصد ریلیف ملنے کا امکان ہے،کچھ لوگوں کی آڈیو سامنے آنے کے بعد ان کے خیالات پر کوئی شک شبہ نہیں رہ گیا کہ ان کے رجحانات کیا ہیں،اگر فیصلے سے پہلے کہا جائے یہ فیصلہ آئے گا اور اگلے روز حرف بہ حرف وہی فیصلہ آجائے تو پھر کیا اعتماد یا کیا چیز باقی رہ جاتی ہے۔وفاقی وزیر نے کہاکہ چیئرمین پی ٹی آئی کو ریلیف دینے پر حکومت بشمول مسلم لیگ (ن) کے بہت سنجیدہ قسم کے تحفظات ہیں،جو ہم عدالتوں اور چیف جسٹس آف پاکستان کے سامنے رکھ چکے ہیں، کہ بینچ بنتا ہے اور پہلے ہی پتہ ہوتا ہے کہ یہ بینچ بنے گا اور یہ فیصلہ ہوگا۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف مقدمات اور ان پر سزا کے حوالے سے اقدامات پر عملدر آمد پر بات کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ہم سیاسی لوگ ہیں اور ہماری ایک سوچ ہے، ہم نے جمہوریت، آئین و قانون اور عوامی بالادستی کی خاطر بہت سی مشکلات برداشت کیں اور قربانیاں دیں لیکن اس بدبخت انسان نے سویلین بالادستی کا بھٹہ بٹھا دیا ہے اور اس خواب کو تباہ کردیا۔وفاقی وزیر نے کہاکہ اس شخص نے ایسا موقف اختیار کیا کہ سیاستدانوں میں سے اٹھ کر کہا کہ کھڑا ہوں اور باقی تمام سیاستدانوں کو نیست و نابود کردوں گا،میں سب کو سمندر برد کردوں گا،مار دوں گا کسی کو نہیں چھوڑوں گا، اس نے ایسی صورتحال پیدا جو سویلین بالادستی کی موت ہے۔