اسلام آباد (این این آئی)قومی اسمبلی سے منظور کردہ پاکستان رویت ہلال بل 2022 کی تفصیلات سامنے آگئیں جس کے مطابق مرکزی رویت ہلال کمیٹی 16 افراد پر مشتمل ہوگی۔ تفصیلات کے مطابق رویت ہلال کمیٹی بل صدر کے دستخطوں کے بعد فوری طور پر نافذ العمل ہوگا۔
قومی اسمبلی سیمنظور کردہ پاکستان رویت ہلال بل 2022 میں سرکاری رویت ہلال کمیٹی کے علاوہ نجی کمیٹیوں کے چاند دیکھنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے جبکہ رویت ہلال کمیٹی بل کی خلاف ورزی کرنے والوں پر 5 لاکھ روپے جرمانہ ہوگا۔بل کے مطابق سرکاری اعلان سے پہلے الیکٹرانک میڈیا پربھی چاند نظر آنے کی خبر دینے پرپابندی عائد ہوگئی، خلاف ورزی پر پیمرا مذکورہ چینل کو 10 لاکھ روپے جرمانہ کرے گا۔بل کے مطابق مرکزی رویت ہلال کمیٹی 16 افراد پر مشتمل ہوگی جس میں تمام مکاتب فکر کے علما ہوں گے، ضلعی رویت ہلال کمیٹی کو ڈپٹی کمشنر کی نگرانی میں چلایا جائے گا اور ضلعی رویت ہلال کمیٹی میں بھی تمام مکاتب فکر کے علماء کی نمائندگی ہوگی جب کہ ہر صوبہ ضلعی رویت ہلال کمیٹی تشکیل دے گا جو 6 ارکان پر مشتمل ہوگئی، اس کے علاوہ اسلام آباد کی کمیٹی 7 ارکان پر مشتمل ہوگی جس میں چیئرپرسن بھی شامل ہوگا، وفاقی صوبائی اور اسلام آباد کی رویت ہلال کمیٹیوں کی مدت 3 سال ہوگی۔بل کے مطابق چاند کی جھوٹی گواہی دینے پر 3 سال قید یا 50 ہزار جرمانہ یا دونوں سزائیں ہوں گی۔