اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) حکومت آئندہ سال 2023-24 کے بجٹ میں جی ایس ٹی کو موجودہ سطح 18 فیصد پر برقرار رکھنےکےلیے مکمل طور پر تیار ہے تاہم جہاں ممکن ہوسکے گا اور جہاں سے ٹیکس آمدن میں اضافہ متوقع ہو وہاںحکومت نے ودہولڈنگ ٹیکسز کی شرح بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے ۔
جنگ اخبار میں مہتاب حیدر کی خبر کے مطابق حکومت پرچون فروشوں کو ٹیکس جال میں لانے کےلیے ترامیم پر غور کر رہی ہے۔ ماضی میں دوتین عشروں تک پرچون فروشوں کو جب بھی اس پر قائل کرنے کی کوششیں کی گئیں تو یہ بری طرح ناکام ہوئیں ۔اس حوالے سے مختلف تجاویز زیر غور رہیں جن میں سے ایک منقولہ و غیر منقولہ اثاثوں پر میٹ ٹیکس لگانے کاآپشن بھی ہے ۔اس حوالے سے ایف بی آر کے حکام کو کہاگیا ہے کہ وہ اس کی دستوری حیثیت کی توثیق کرائیں تاکہ غیر ضروری قانونی کارروائی سے بچاجاسکے۔حکومت پراپرٹی سیکٹر کو دستاویزی صورت دینے کے آپشنز کا جائزہ لے رہی ہے تاکہ 90 کھرب یا 92 کھرب ٹیکس کلیکشن کا ہدف پورا کر سکے۔وزارت خزانہ کی جانب سے جاری ہونے والے سرکرای بیان میں کہا گیا ہے کہ وفاقی وزیرخزانہ اسحٰق ڈار کے زیر صدارت ہونے والے بجٹ تجاویز کے اجلاس میں یہ ایف بی آئی کی جانب سے یہ تجاویز پیش کی گئیں۔