جمعرات‬‮ ، 10 جولائی‬‮ 2025 

ڈی جی سول ایوی ایشن کی مبینہ 2 ہزار ارب روپے کی کرپشن سامنے آگئی

datetime 12  فروری‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی)ڈی جی سول ایوی ایشن (سی اے اے) خاقان مرتضیٰ اور ٹیم کی جانب سے مبینہ طورپر دو ہزار ارب روپے کا نقصان پہنچانے کاانکشاف ہوا ہے ۔ نجی ٹی وی کے مطابق سی اے اے آفیسرز/ائمپلائز ایسویشن نے وزیر ہوابازی اور سیکرٹری ایوی ایشن کو خط لکھ کر آگاہ کیا کہ خاقان مرتضیٰ اور انکی ٹیم نے مبینہ طور پر پاکستان کو 2 ہزار ارب روپے کا نقصان پہنچایا ہے۔

خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ خاقان مرتضیٰ ڈائریکٹر جنرل سی اے اے کی اہلیت نہیں رکھتے، انہیں ایوی ایشن انڈسٹری کا کوئی خاطر خواہ تجربہ نہیں جبکہ انکی سربراہی سے ادارے کو مزید نقصان کا خدشہ ہے۔خط میں کہا گیا کہ ڈی جی سی اے اے نے جعلی لائسنسگ معاملے پر قومی ائیرلائن ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے، لاہور والٹن ائیرپورٹ 450 ارب روپے کی زمین میں 400 ارب کا نقصان پہنچایا گیا جبکہ بے نظیر بھٹو انٹرنیشنل ائیرپورٹ کابینہ اور وزیراعظم کی واضح ہدایت کو نظر انداز کیا گیا۔اس کے علاوہ ائیرپورٹ زمین کی قبضے کو واگزار نہیں کروایا جاسکا، جس کی عدم بازیابی پر1300 ارب سے زائد نقصان پہنچا۔ پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائن (پی آئی اے) سے تقریبا 300 ارب سے زائد کے بقایاجات کی وصولی میں ناکامی ہوئی جبکہ کراچی ائیرپورٹ قومی ائیرلائن کو 10 ارب کی لیز کی رقم میں نقصان ہوا۔خط میں کہا گیا کہ ڈی جی سی اے اے کی عدم تعاون کی وجہ سے 100 سے زائد افسران و ملازمین نے عدالت سے رجوع کیا جبکہ ڈی جی سی اے اے کے خلاف 2 لینڈ کروزر سمیت ایک پراڈو کی غیر قانونی رجسٹریشن کروائی۔انکے دور میں سی اے اے مختلف عہدوں پر قریبی دوستوں اور عزیز واقارب کی کنٹریکٹ پر تعیناتیاں کی گئیں، آؤٹ سورسنگ معاملہ پر ائیرپورٹ پر دیگر اداروں کو اعتماد میں نہیں لیا گیا جبکہ پینشنرز کے معاملہ پر عدم دلچسپی کا رویہ اختیار رکھا گیا۔خط میں درخواست کی گئی ہے کہ ڈی جی سی اے اے کے خلاف کیس ایف آئی اے کو بھیجا جائے، تاہم معاملے کی تحقیقات ہوسکیں۔دوسری جانب آفیسرز/ائمپلائز ایسویشن کی جانب سے وزیر ہوابازی اور سیکرٹری ایوی ایشن کو لکھے گئے خط پر موقف سامنے آگیا ہے انکا کہنا ہے کہ افسران کے الزامات بے بنیاد اور حقائق کے منافی ہیں۔

ڈی جی سول ایوی ایشن نے کہا کہ میرٹ بیس پالیسوں کی وجہ سے انکے خلاف مہم چلائی گئی، الزامات لگانے والے افسران کرپٹ پریکٹسس میں ملوث ہیں، کرپٹ افسران کیخلاف مقدمات ایف آئی اے میں زیر التواء ہیں، جن کے خلاف ایف آئی اے تحقیقات کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سول ایوی ایشن کی ایک انچ زمین کسی کو دی نہ دینے کا اختیار ہے، ادارے میں کرپٹ افسران کیخلاف کاروائیاں جاری رہیں گی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…