اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک، اے پی پی)نجی ٹی وی 92نیوز کے مطابق وفاقی کابینہ نے وزراکی مخالفت کے باعث مزید 71 ہزار اسامیاں ختم کرنے کے فیصلے پر عملدرآمد روک دیا ہے۔ وفاقی حکومت نے سویلین آرمڈ فورسز کے سٹرکچر اور تعداد پر نظرثانی کا سلسلہ شروع کیا ہے، سول ملازمین کی مجموعی تعداد 9 لاکھ 61 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے
جس کا خزانہ بوجھ اٹھانے سے قاصر ہے۔وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے ادارہ جاتی اصلاحات و سادگی اقدامات ڈاکٹر عشرت حسین نے کابینہ کو بریفنگ میں بتایا کہ 26 ہزار 641 اسامیاں ختم کرنے سے 4 ارب روپے کی بچت ہوئی ہے۔ 71 ہزار اسامیاں مزید ختم کرنے سے 28 ارب روپے سالانہ کی بچت ہو سکے گی۔دوسری جانب وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات شوکت ترین نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس ایکشن پلان کے تمام ایریازمیں نمایاں پیش رفت پراطمیناں کااظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ ایکشن پلان کے باقی نکات کو بروقت مکمل کرنے کیلئے کوششیں جاری رہے گی۔انہوں نے یہ بات منگل کویہاں فنانشل مانیٹرنگ یونٹ (ایف ایم یو) کی جانب سے فیٹف ایکشن پلان پر دی گئی بریفنگ کے دوران کہی۔ ایف ایم یو کی ڈائریکٹرجنرل لبنی فاروق ملک نے وزیرخزانہ کو فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (فیٹف) ایکشن پلان کے تمام ایریازمیں نمایاں پیش رفت سے متعلق بریفنگ دی۔انہوں نے وزیرخزانہ کومنی لانڈرنگ اوردہشت گردی کیلئے
مالی معاونت کے خاتمہ کیلئے بہترین بین الاقوامی طریقہ کارکے مطابق بنائے گئے قوانین اوراقدامات سے آگاہ کیا۔انہوں نے بتایا کہ فیٹف نے فروری 2020 میں ہونے والے پلینری اجلاس میں پاکستان کی کارگردگی کااعتراف کیاہے۔وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات شوکت ترین نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (فیٹف) ایکشن پلان کے تمام ایریازمیں نمایاں پیش رفت پراطمیناں کااظہار کیا ۔انہوں نے ایکشن پلان کے باقی نکات کو بروقت مکمل کرنے کیلئے کوششیں جاری رکھنے کے عزم کااعادہ کیا۔