اسلام آباد ( آن لائن)پاکستان ڈیموکریٹک کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے سابق صدر آصف علی زرداری کے معتمد خاص کے درمیان متعدد ملاقاتوں کا انکشاف ہوا ہے ، مولانا نے ایک بار پھر پیپلز پارٹی کو سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کے معاملے پر پیچھے ہٹنے کا مطالبہ کر دیا ۔ذرائع نے بتایا کہ آصف علی زرداری کے معتمد خاص سینیٹر قیوم سومرو
نے گزشتہ روز 3 بار مولانا فضل الرحمن سے ملاقات کی اور انہیں آصف علی زرداری کا پیغام پہنچایا ،ملاقاتوں میں پی ڈی ایم کے مستقبل اور پیپلز پارٹی ن لیگ اختلافات پر تفصیلی بات چیت ہوئی جبکہ سینیٹر قیوم سومرو نے آصف علی زرداری کی جانب سے تمام اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے آگے بڑھنے کا پیغام پہنچایا اور کہا کہ پی ڈی ایم سینیٹ میں یوسف رضا گیلانی کو اپوزیشن لیڈر تسلیم کریں اور مقاصد کے حصول کیلئے پی ڈی ایم آ گے بڑھے ۔ذرائع نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کے معاملے پر پی پی کے اقدام پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے اور کہا کہ جے یو آئی اور مسلم لیگ (ن) اپوزیشن لیڈر کے معاملے پر کبھی آمادہ نہیں ہو سکتے،مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ پی ڈی ایم کی جماعتوں نے مکمل مشاورت کے ساتھ پیپلز پارٹی کو چیئرمین سینیٹ کا عہدہ دیا تھا اور مکمل اعتماد کے ساتھ یوسف رضا گیلانی کو ووٹ دیا،چیئرمین سینیٹ کیلئے پیپلز پارٹی کو ووٹ دے سکتے ہیں تو اپوزیشن
لیڈر کیلئے کیوں نہیں۔مولانا فضل الرحمن نے مزید کہا کہ اصولی بات یہی ہوئی تھی کہ سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر مسلم لیگ (ن) کا ہی ہوگا تاہم پیپلز پارٹی نے باپ کے ساتھ مل گئی اور ان سے ووٹ لیکر اپوزیشن لیڈر کا عہدہ سنبھال لیا یہ ہمارے لئے انتہائی دکھ اور افسوس کی بات ہے ،ہم
سوچ بھی نہیں سکتے کہ پی ڈی ایم کی ایک بڑی سیاسی جماعت ایسا بھی کر سکتی ہے۔مولانا فضل الرحمن نے واضح دو ٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کو پی ڈی ایم کے ان فیصلوں کو خم تسلیم کرنا ہوگا جس میں وہ خود شامل تھی ۔ ذرائع نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمن نے ایک بار
پھر مطالبہ کیا کہ پیپلز پارٹی سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کے معاملے پر پیچھے ہٹ جائے تو بات بن سکتی ہے، تمام مسائل حل ہو سکتے ہیں ،پیپلز پارٹی کو ایک قدم پیچھے ہٹنا پڑے گا، اس پر سینیٹر قیوم سومرو نے کہا کہ آپ کا پیغام آصف علی زرداری تک پہنچا دوں گا ۔