اسلام آ باد (آن لائن)وزارت صنعت و تجارت کے ذیلی ادارہ پیٹا ک میں جعلی ڈومیسائل ہولڈرز افسران کی موجودگی کے معاملے پر وزیر اعظم پورٹل پر غلط رپورٹ د ئیے جانے سے متعلق نئی انکوائری شروع کر دی گئی ہے ،وزیراعظم پورٹل پر شکایت کرنیوالا درجہ چہارم ملازم
کو نوکری سے برطرف کرنیوالے خود احتساب کے شکنجے میں پھنس گئے ہیں۔ایف آئی اے کو بھی ایک درخواست ارسال کر دی گئی ،ذرائع سے معلوم ہو ا ہے کہ”پیٹاک ”میں جعلی ڈومیسائل رکھنے والے تین لاڈلے افسران نے پورے ادارہ کا ستیاناس کر کے رکھ دیا تھا اور اس دوران ایک درجہ چہارم کے ملازم نے وزیر اعظم پورٹل پر ثبوتوں کے ساتھ شکایت درج کرائی جس پر ظالم اور انصاف سے عاری بیورکریسی نے کرپٹ افسران کو بچانے کے لیے درجہ چہارم کے ملازم کو ہی قربانی کا بکرہ بناتے ہوئے نوکری سے فارغ کر دیا ۔ اس کرپشن اور ناانصافی کی بات وزیر اعظم ہائوس پہنچنے پر انکوائری کرنے کا حکم دیا گیا ہے اور ذرائع وزارت صنعت و تجارت کا کہنا ہے کہ تین جعلی افسران کو تحفظ فراہم کرنیوالے افسران کے گرد بھی شکنجہ سخت ہونے کا قوی امکان ہے اور توقع کی جارہی ہے کہ ایف آئی اے میں باقاعدہ مقدمہ کے اندراج کے لیے بھی رجوع کیا جا سکتا ہے۔دوسر ی جانب اسلام آباد ہائی کورٹ میں تمام تر ثبوتوں اور حقائق کے پیش نظر ایک رٹ پٹیشن بھی دائر کرنے کے لیے وکلا ء سے مشاورت شروع کر دی گئی ہے اور ایف آئی اے کو بھی درخواست ارسال کی جا چکی ۔