کراچی(این این آئی)پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ملک میں بڑھتی بے روزگاری پر گہری تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ ملکی تاریخ میں ایسا کوئی حکمران نہیں کہ جس نے روزگار دشمنی میں انتہا کردی ہو،وزارتیں بدلنے سے ملک کے مسائل حل نہیں ہوں گے، عمران خان کو گھر جانا ہوگا۔جمعرات کو بلاول ہائوس سے
جاری بیان میں بلاول بھٹوزرداری نے کہاکہ عمران خان نے کہا تھا کہ 2020نوکریوں کا سال ہوگا، 2021 آگیا مگر نوجوانوں کو نوکریاں نہیں ملیں،پی ٹی آئی کے منشور میں ایک کروڑ نوکریاں دینے کا وعدہ ہے جس سے یوٹرن لیتے ہوئے کہا گیا کہ ایسا کوئی وعدہ نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہاکہ نوجوان ڈگریاں ہاتھوں میں لئے گھوم رہے ہیں اور انہیں نوکریاں نہیں مل رہیں۔پی ٹی آئی حکومت کے بعد ملک کی تقریبا آدھی ورکنگ کلاس کی یا تو تنخواہوں میں کمی ہوئی یا وہ نوکریوں سے محروم ہوگئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی دور حکومت میں بے روزگاری کی کم سے کم شرح 0.42 فیصد تھی جو ن لیگ نے 4.08 فیصد اور پی ٹی آئی نے 4.45 فیصد پر پہنچادی۔پیپلزپارٹی نے اپنے پانچ سالہ دور حکومت میں ملک بھر کے 60 لاکھ سے زائد نوجوانوں کو روزگار دیا۔بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ نوجوانوں کو روزگار دینے کی پاداش میں پاکستان پیپلزپارٹی کو کرپشن کے جھوٹے مقدمات کا سامنا کرنا پڑا،بنگلہ دیش، ویتنام، گھانا اور
میانمار تک میں بیروزگاری کی شرح پاکستان سے بہتر ہے۔ایک کروڑ نوکریاں دینے کے بجائے عمران خان نے ریڈیو پاکستان، پی آئی اے، اسٹیل ملز اور اسپورٹس بورڈ سے ہزاروں ملازمین نکال دیئے۔انہوں نے کہاکہکرونا وائرس کی وجہ سے ہونے والے لاک ڈائون کے دوران
بھی عمران خان نے عوام سے روزگار چھینا،سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ نہ کرکے عمران خان نے نوکری پیشہ افراد کی زندگی بھی اجیرن بنادی،اسلام آباد میں سرکاری ملازمین اپنے حق کے لئے احتجاج کرتے رہے، عمران خان کی سیاسی پولیس انہیں گرفتار
کرتی رہی،بلوچستان میں سرکاری ملازمین کو اپنے حق کی آواز بلند کرنے پر نوکریوں سے نکالا گیا۔چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہاکہ سندھ میں نہ صرف سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ ہوابلکہ انہیں لاک ڈائون کی وجہ سے مراعات بھی ملیں۔بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ خیبرپختونخواہ
میں پی ٹی آئی حکومت کے تین سال میں 18 ارب روپوں کی پبلک سیکٹر میں سرمایہ کاری سے 98 ہزار نوکریوں کے وعدے کو ایک سال بیت گیا۔پنجاب میں اکنامک زونز کے قیام سے تین لاکھ نوکریاں اور دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر سے 16 ہزار دینے کا پی ٹی آئی کا وعدہ بھی آج تک
وفا نہ ہوا۔انہوں نے کہاکہ اعلان کے مطابق گرین نگہبان منصوبے کے تحت 65 ہزار نوکریاں ملیں اور نہ ایم ایل ون منصوبے کے تحت ایک لاکھ نوکریاں دی گئیں۔ساڑھے نو ارب روپوں کی لاگت سے پنجاب روزگار اسکیم لائونچ کی گئی مگر لاہور اور ملتان کے نوجوان اب تک ڈگریاں ہاتھوں میں لئے گھوم رہے ہیں۔