اسلام آباد(آن لائن)وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ تحریک کے733میں سے669 کارکنان کورہا کردیا گیا ہے ،نئے طے شدہ معاہدے کے تحت باقی کوبھی رہا کردیا جائیگا ،تحریک کے سربراہ سمیت210افراد کیخلاف مقدمات عدالتیں دیکھیں گی،ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز میڈیا کو مذہبی جماعت کیساتھ کیے گئے نئے معاہدے پرپریس بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔
شیخ رشید احمد نے کہا کہ 20اپریل کو سات گھنٹے تک تحریک سے مذاکرات کیے گئے جس کے بعد معاملات طے پائے اوراحتجاج اور دھرنے ختم کرنے کا اعلان کیا گیا۔انہوں نے کہاکہ معاہدے کے تحت مذہبی جماعت کے گرفتار کارکنان کو بھی رہا کیا جائے گا ،733میں سے 669 کو رہا کردیا گیا ہے جن کا تعلق جنوبی پنجاب سے ہے ، 30گاڑیاں جلی ہیں اور پانچ گاڑیاں مذہبی جماعت نے واپس کردی ہیں اور بارہ پولیس اہلکار انہوں نے بھی انیس اپریل کو واپس کردیئے تھے۔ 210ایف آئی آرز عدالتی پراسس سے گزریں گی جس میںپارٹی کے امیر کا بھی کیس شامل ہے اور تیس دن کے اندر انہوں نے اس کا جواب داخل کرانا ہے اور پھر ایک کمیٹی بنے گی اس کیس کا فیصلہ کرے گی اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ وزیراعظم خود مغربی ممالک کو ناموس رسالت پر اعتماد میں لینے جارہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ریاست اپنے پائوں پر کھڑی ہے اور ریاست کی رٹ قائم ہے جو شخص قانون کو ہاتھ میں لے گا اس کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔ملک میں انتشار پھیلانے والے بالخصوص سوشل میڈیا پر ایسے پروپیگنڈے کیے گئے اور ایسے لوگوں کو مردہ دکھایا گیا جو زندہ تھے۔مذہبی جماعت کے لوگ بھی جاں بحق ہو ئے ہیں جس پر ہمیں افسوس ہے لیکن ہم ناموس رسالت اور اسلام کی خاطر دوبارہ بیٹھے ہیں حالانکہ ہماری پہلے والی تمام کوششیں ضائع ہو چکی تھی تاہم دوبارہ معاہدہ طے پایا ہے۔پاکستان میں دہشت گردی ، فتہ انگیزی کے خاتمے کیلئے سخت قانون بنایا جائے ، مدارس اور مدرسوں کو حکومت اپنے کنٹرول میں لینا چاہتی ہے تاہم اس حوالے سے پالیسی بنائیں گے جس میں علمائے کرام سے بھی مشاورت کی جائے گی۔