بدھ‬‮ ، 03 ستمبر‬‮ 2025 

وزیراعظم عمران خان اور ترک صدر کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ‎

datetime 16  اپریل‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )وزیراعظم عمران خان سے ترک صدر رجب طیب اردوان کا ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے جس میں دونوں ‏رہنماؤں نے ایک دوسرے کو رمضان کی مبارکباد دی اور افغان امن عمل پر بات چیت کی۔تفصیلات کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوان نےوزیراعظم پاکستان عمران خان سے ٹیلیفونک ‏رابطہ کیا، دونوں رہنماؤں نے باہمی دلچسپی کےامور اور دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا۔ٹیلیفونک رابطے میں دونوں رہنماؤں نے افغانستان کی صوتحال پر بھی بات چیت کی،

امریکا کی ‏جانب سے افغانستان سے فوجی انخلا کے اعلان پر بھی غور کیا گیا۔دوسری جانب ترجمان دفتر خارجہ نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ پاکستان کبھی بھارت سے مذاکرات سے نہیں ہچکچایا،جموں و کشمیر سمیت تمام امور پر بات چیت کیلئے تیار ہیں،دونوں ممالک جموں و کشمیر مسئلہ کے عالمی قوانین کے مطابق حل کیلئے مثبت بات کریں، مس ایڈونچر کی صورت میں منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں،پاکستان جاری افغان مذاکرات میں سہولت کاری کا کردار ادا کرتا رہے گا،ایران کا جوھری مسئلہ مزاکرات کے ذریعہ حل ہونا چاہیے،پاکستان خطے میں امن و سلامتی کا متمنی ہے،بھارت کو کلبھوشن کے معاملہ پر پاکستانی عدالتوں سے تعاون کرنا چاہیے۔ جمعہ کو ترجمان دفترخارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے ہفتہ وار میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ دنیا بھر کے مسلمانوں کو رمضان کی مبارک دیتا ہوں۔ انہوںنے کہاکہ وزیراعظم عمران اور ازبک صدر کے ورچوئل سربراہ کانفرنس منعقد ہوئی،دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوئوں پر غور کیا گیا،دونوں سربراہان نے وزرا ء خارجہ سمیت تمام دوطرفہ فورمز کو متحرک بنانے پر اتفاق کیا۔ انہوںنے کہاکہ وزیراعظم عمران کو ترک صدر رجب طیب اردوان نے فون کیا۔ ترجمان نے کہاکہ وزیر خارجہ نے جرمن پارلیمنٹ کے صدر کو کشمیر میں بھارتی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا ۔ انہوںنے کہاکہ آرمی چیف جنر قمر جاوید باجوہ

اور امریکی وزیر خارجہ کے درمیان فون پر بات ہوئی ،امریکی وزیر خارجہ نے خطے اور افغانستان میں امن کے کردار کو سراہا۔ انہوںنے کہاکہ امریکی وزیرخارجہ نے پاکستان کے ساتھ تعلقات کے فروغ کا اظہار کیا۔ انہوںنے کہاکہ چینی سفارتخانہ میں پاک چین سفارتی تعلقات کی سترویں سالگرہ پر سیکرٹری خارجہ نے پودا لگایا۔ ترجمان نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کا ماورائے عدالت قتل کا سلسلہ جاری ہے،گزشتہ ہفتے پانچ کشمیریوں کو شہید کردیا گیا،پاکستان باربار مقبوضہ کشمیر میں انسانی

حقوق کی صورتحال کی منصفانہ تحقیقات کا مطالبہ دہرایا۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں فوجی محاصرہ کو چھ سو سے زائد دن ہوگئے ہیں،کوویڈ کے باوجود جیلوں میں کشمیریوں کو برے حالات میں رکھا گیا ہے،عالمی برادری بھارت کو مجبور کرے کہ انسانی حقوق کی صورتحال کو بہتر بنائے،عالمی برادری کشمیریوں کے حق خودارادیت کا احترام کرے۔ انہوںنے کہاکہ جہاں تک بات چیت کا تعلق ہے تو ممالک کے درمیان رابطے جنگوں میں بھی رہتے ہیں،پاکستان کبھی بھارت سے مزاکرات سے

نہیں ہچکچایا،جموں و کشمیر سمیت تمام امور پر بات چیت کیلئے تیار ہیں۔ انہوںنے کہاکہ دونوں ممالک جموں و کشمیر مسئلہ کے عالمی قوانین کے مطابق حل کیلئے مثبت بات کریں،بامقصد اور نتیجہ خیز مذاکرات کے لئے بھارت کو مناسب ماحول پیدا کرنا ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان سمجھتا ہے کہ اس حوالے سے تیسرے فریق کی ثالثی درست ہوگی،۔ انہوںنے کہاکہ سکھ یاتریوں بیساکھی میلے کے لئے پاکستان کے دورے پر ہیں،اس مرتبہ سکھ یاتریوں کو ایک رات کرتارپور صاحب بھی ٹھہرایا جائے گا،حکومت پاکستان نے سکھ یاتریوں کو کوویڈ ایس او پیز میں رعایت دی،پاکستان دنیا بھر کے سکھ یاتریوں کی سہولت کاری

کا کام کررہا ہے۔ ترجمان نے کہاکہ پاکستان میں امن و امان کے لئے ہرممکن اقدامات کئے جارہے ہیں،تمام سفارتکاروں کی سکیورٹی یقینی بنانا حکومت پاکستان کی ذمہ داری ہے،افغانستان میں امن کے حوالے سے پاکستان اہم کردار ادا کرتا رہا ہے،پاکستان کا افغانستان صورتحال پر موقف بڑا واضح رہا ہے،پاکستان جاری افغان مذاکرات میں سہولت کاری کا کردار ادا کرتا رہے گا؎ ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ پاک بھارت بات چیت جب بھی ہوئی اس کا مرکزی موضوع جموں و کشمیر تنازعہ کا حل ہوگا۔ ترجمان نے

کہاکہ پاکستان کا بھارت سے ویکسین حاصل کرنے کا کوئی براہ راست رابطہ نہیں،پاکستان کوویکس پروگرام کے ذریعہ ویکسین لے رہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ ایران کا جوھری مسئلہ مذاکرات کے ذریعہ حل ہونا چاہیے،پاکستان خطے میں امن و سلامتی کا متمنی ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہماری امن کی خواھش بھارت کی طرف سے بالاکوٹ مس ایڈونچر کے بعد پائیلٹ کی واپسی سے ظاہر ہے،خطے میں تنازعات کے خاتمے کی خواہش رکھتے ہیں،کسی مس ایڈونچر کی صورت میں منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ استنبول کانفرنس کو افغان امن کے لئے اہم سمجھتے ہیں۔ ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ بھارت کو کلبھوشن کے معاملہ پر پاکستانی عدالتوں سے تعاون کرنا چاہیے

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)


پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…