لاہور/راولپنڈی /کراچی /حیدر آباد/مریدکے/ملتان(مانیٹرنگ+ این این آئی) لاہور میں احتجاج کے باعث ٹریفک جام ہو گئی، مظاہرین نے مختلف شہروں میں احتجاج کرتے ہوئے دھرنے دیدئیے، داخلی اور خارجی راستوں پر احتجاج کے باعث بد ترین ٹریفک جام ہو گئی او رنظام زندگی بری طرح متاثر ہو گیا، کئی مقامات پر مشتعل مظاہرین
کی جانب سے پتھراؤ بھی کیا گیا۔ احتجاجی دھرنوں کے باعث کراچی، لاہور، اسلام آباد اور راولپنڈی سمیت مختلف شہروں میں بدترین ٹریفک جام کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔کراچی میں مظاہرین کی جانب سے بلدیہ نمبر4،آئی آئی چندی گڑھ روڈ، لیاقت آباد، اورنگی ٹاؤن اور اسٹار گیٹ پر احتجاج کیاگیا اور دھرنا دیا گیا جس سے بد ترین ٹریفک جام ہونے سے گاڑیوں کی میلوں لمبی قطاریں لگی رہیں اورنگی ٹاؤن 5 نمبر پر کارکنوں کی جانب سے پولیس موبائل پر پتھراؤ کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار زخمی بھی ہوگیا ہے۔کراچی میں جناح برج پر بھی آئی سی آئی بلڈنگ سے ٹریفک کی روانی معطل ہوگئی ہے اور ٹاور تک گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی رہیں۔پولیس کی جانب سے راستے کھلوانے کے لئے مظاہرین سے مذاکرات بھی کئے گئے جو ناکام ہو گئے۔مظاہروں کے بعد حیدرآباد میں حیدر چوک کو بھی بلاک کردیا۔حب میں کارکنوں نے باب بلوچستان کے مقام پر ٹائر جلا کر قومی شاہراہ کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا،کراچی کوئٹہ قومی شاہراہ پر دونوں اطراف سے ٹریفک کی روانی بند ہونے سے گاڑیوں کی طویل قطاریں لگی رہیں۔وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور راولپنڈی میں بھی احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور دھرنا دیا گیا۔راولپنڈی میں مظاہرین کمیٹی چوک میں جمع ہو
گئے پتھراؤ بھی کیا گیا ہے،مری روڈ پر بھی مظاہرے کی وجہ سے ٹریفک جام ہونے سے گاڑیوں کی طویل قطاریں لگی رہیں۔مذہبی جماعت کے کارکنان لیاقت باغ میٹرو بس اسٹیشن پر چڑھ گئے اور شہر بھر میں ٹریفک بلاک کردیا۔مظاہرین کی جانب سے اسلام آباد میں بھارہ کہو میں بھی احتجاج کیا گیا جس کے باعث اٹھال چوک بند کردیا گیا ہے،
اٹھال چوک بند ہونے سے مری سے آنے والی ٹریفک مکمل طور پر جام ہوگئی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق کارکنان نے زبردستی گاڑیاں روکنا شروع کیں اور شہریوں سے تلخ کلامی بھی کی۔ملتان میں بھی مذہبی جماعت کارکنوں کی جانب سے بہاولپور بائی پاس پر احتجاج جاری کیا گیا جس کے باعث گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔احتجاج
کے باعث ملتان شہر کا جنوبی پنجاب کے مختلف شہروں سے زمینی راستہ منقطع ہوگیا۔علاوہ ازیں بستی ملوک، اڈا لاڑ، خانیوال سمیت دیگر علاقوں میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور دھرنے دئیے گئے جس سے نظام زندگی معطل ہو کر رہ گیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق لاہور سے اسلام آباد اور پشاور جانے والی مرکزی شاہراہیں بھی جگہ
جگہ احتجاج کے باعث بلاک ہوگئیں جس کی وجہ سے گاڑیوں کی میلوں لمبی قطاریں لگی رہیں جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔اسلام آباد،لاہور موٹر وے ایم 2 فیض آباد انٹرچینج، کوٹ عبدالمالک انٹرچینج بھی احتجاج کے باعث بلاک ہو گئیں، نیشنل ہائی وے این 5 پر لاہور گجرات سیکشن، مرید کے اور
کامونکی شہر، لاہور اوکاڑہ سیکشن، ٹھوکر نیاز بیگ، دینا ناتھ اور اسلام آباد پشاور سیکشن بھی ٹریفک کے لئے بند کر دئیے گئے، ٹیکسلا انڈر پاس بھی احتجاج کے باعث بند رہا جس سے گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔لاہور میں چوک یتیم خانہ کے علاقے میں پولیس نے سڑک بند کرنے والے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس
استعمال کی ہے جبکہ کارکنوں نے پولیس اہلکاروں پر پتھراؤ بھی کیا۔ لاہور میں فیروز پور روڈ سمیت کئی دیگر سڑکوں کو بھی رکاوٹیں کھڑی کر کے بند کر دیا گیا۔ نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق ملک کے کئی شہروں میں بدترین ٹریفک جام کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ چکی ہیں، لاہور اور راولپنڈی کے داخلی و خارجی راستے بلاک ہیں جبکہ موٹر ویز کو بھی بند کر دیا گیا ہے۔