اسلام آباد ( آن لائن)سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو لکھا گیا خط کام دکھا گیا اور مسلم لیگ (ن) نے بھی بڑا یوٹرن لیتے ہوئے سپیکر قومی اسمبلی کے اجلاسوں اور غیر ملکی دوروں کا بائیکاٹ ختم کر دیا ہے ۔پارلیمانی پبلک اکائونٹس کمیٹی کے چیئرمین رانا تنویر حسین سپیکر کی سربراہی میں افغانستان جانے
والے وفد کا حصہ ہیں ۔ ذرائع کے مطابق پارلیمنٹ سے متعلق امور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف جیل سے دیکھنے لگے ہیں سپیکر اسد قیصر کی جانب سے لکھا گیا شہباز شریف کوخط بھی کام دکھا دیا ہے۔مسلم لیگ (ن) نے پارلیمانی اجلاسوں اور غیر ملکی دوروں کا بائیکاٹ ختم کر دیا ہے ،اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے چیئرمین پبلک اکائونٹس کمیٹی رانا تنویر حسین کو ایک پیغام کے ذریعے ہدایت کی ہے کہ وہ دورہ افغانستان کے دوران سپیکر قومی اسمبلی کے وفد کے ساتھ جائیں ،ذرائع نے بتایا کہ مسلم لیگ (ن) نے پارلیمانی کمیٹی برائے انتخابی اصلاحات کا حصہ بننے پر بھی غور شروع کر دیا ہے جبکہ پیپلز پارٹی پہلے ہی سپیکر کے ساتھ پارلیمانی روابط بحال کرچکی ہے۔پارلیمانی وفد کے دورہ کابل کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان اعتماد کے فقدان کو ختم کرنا ہے۔وفد میں نمایندہ خصوصی برائے افغانستان محمد صادق خان اور رکن پارلیمان غلام مصطفے شاہ، ساجد خان، رانا تنویر, گل داد خان، شیخ یعقوب اور شاندانہ گلزار بھی شامل ہیں ،وفد افغان صدر اشرف غنی، وزیرخارجہ حنیف اتمر کے علاوہ افغان پارلیمنٹ کے سپیکر سے ملاقاتیں کرے گا،برآمدات کو افغانستان اور افغانستان کے راستے
وسطی ایشیائی ممالک کو تجارت کی راہ میں رکاوٹوں کا معاملہ اٹھایا جائے گا،ملاقاتوں میں افغانستان کے ساتھ پاکستانی برآمدات و تجارت بڑھانے پر بات ہوگی، افغانستان سے پاکستان میں سرمایہ کی نقل و حمل کی راہ میں حائل رکاوٹوں کا معاملہ اٹھایا جائے گا۔افغان سرمایہ کاروں
کو پاکستان خاص طور پر رشکئی اکنامک زون میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کی جائے گی ،افغانستان کو پاکستان میں ہیلتھ ٹورازم کے فروغ پر دعوت دی جائے گی ،افغانستان کو پاکستان میں ہیلتھ ٹورازم کے فروغ پر دعوت دی جائے گی، وفد کے گرمجوش استقبال کے لیے افغان حکومت نے تیاریاں شروع کر دیں ،کابل کی شاہراہوں کو پاکستان اور افغانستان کے پرچموں سے سجا دیا گیا،کابل کی سڑکوں پر پاکستان اور افغانستان کے اراکین پارلیمان کی تصویریں آویزاں کر دی گئیں کابل کے اہم مقامات ہر خیر مقدمی بینرز بھی آویزاں کر دیے گئے۔