جمعرات‬‮ ، 07 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

امریکہ کی جانب سے ماحولیاتی تبدیلی کانفرنس میں دعوت نہ ملنے پر وزیراعظم عمران خان کا بھی ردعمل آگیا، خاموشی توڑ دی

datetime 3  اپریل‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد ( آن لائن، مانیٹرنگ ڈیسک ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق کانفرنس میں پاکستان کومدعو نہ کرنے پرحیرت ہے۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک ٹوئٹ میں وزیراعظم نے کہا کہ ہماری حکومت ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق پہلے سے اقدامات کررہی ہے ، ہم ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات کم کرنے کی

طرف گامزن ہیں ۔ ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے 2021ء کی کانفرنس میں ترجیحات کا تعین کرچکے ہیں۔وزیر اعظم عمران خان نے لکھا کہ اگر عالمی براداری ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات کا مقابلہ کرنے کیلئے سنجیدہ ہے تو غور کرے ، کیوں کہ ہمارے گرین پاکستان کے لیے گیے گئے اقدامات ، 10 بلین ٹری سونامی ، فطرت پر مبنی حل ، اپنے دریاؤں کی صفائی وغیرہ سے ہم نے 7 سالوں میں وسیع تجربہ حاصل کیا ہے ، جب کہ عالمی سطح پر ہماری پالیسیوں کو تسلیم کیا گیا اور سراہا بھی جارہا ہے ، ہم کسی بھی ریاست کو اپنے تجربے سے سبق مدد کرنے کے لئے تیار ہیں۔دوسری جانب ماحولیات پر لیڈرز سمٹ میں پاکستان کو مدعو نہ کرنے پر امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ اس اجلاس کا مقصد عالمی سطح پر 80 فیصد دھویں کے اخراج اور عالمی جی ڈی پی کی ذمہ دار اہم معیشتوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ اقوام متحدہ کے زیر اہتمام نومبر میں ہونے والی ماحولیاتی تبدیلی پر

کانفرنس COP-26 سے پہلے لیڈرز سمٹ ماحولیات سے ہونے والے متعدد اہم ایونٹس میں سے صرف ایک ہے۔غیر ملکی میڈیا کے سوال پر بذریعہ ای میل جواب دیتے ہوئے محکمہ خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم حکومت پاکستان اور دیگر حکومتوں کے ساتھ مل کر ماحولیاتی

چیلنج سے نمٹنے کے لیے عالمی مقاصد کو بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں۔خیال رہے کہ جمعہ 26مارچ کو امریکی وائٹ ہائوس کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ صدر بائیڈن نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی، بنگلہ دیشی وزیراعظم حسینہ واجد، ترکی کے صدر

رجب طیب اردوغان سمیت دنیا کے 40 سربراہان مملکت کو ماحولیات پر ورچوئل سمٹ میں مدعو کیا تھا۔یہ سمٹ 22 سے 23 اپریل کو ہو گی۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ سمٹ کا مقصد عالمی سطح پر 80 فیصد دھویں کے اخراج اور

عالمی جی ڈی پی کی ذمہ دار اہم معیشتوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے تاکہ وہ عالمی تپش کو 1.5 ڈگری سیلسیئس تک روکنے کے ہدف کو جاری رکھیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ سمٹ کے مقاصد کے حوالے سے تمام حکومتوں کی جانب سے جاری بیانات کا خیر مقدم کرتا ہے۔

موضوعات:



کالم



دوبئی کا دوسرا پیغام


جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…