اسلام آباد(آن لائن) سابق وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کو اچانک عہدے سے ہٹانے پر حکومتی اتحادیوں نے تشویش کا اظہار کیا ہے ،حفیظ شیخ کو ہٹانے کیلئے مناسب راستے موجود تھے تاہم ایسا طریقہ کار اختیار کرکے بے توقیری کی گئی،وزیر اعظم کے فیصلوں سے جمہوریت
نہیں آمریت جھلکتی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے سابق وزیر خزانہ حفیظ شیخ کو ہٹانے پر اتحادی جماعتوں نے سخت ناراضگی اور مایوسی کا اظہار کیا ہے اور کہا کہ وزیر اعظم نے ایسے ہی فیصلے کرنے ہیں تو یہ حکومت کے لئے خطرناک ہوں گے ۔حفیظ شیخ کو بغیر اطلاع کے ہٹانا کس کے لئے پیغام ہے؟وزیر اعظم کو چاہیے تھا کہ فیصلہ کرنے سے قبل اتحادی جماعتوں کا مشاورتی اجلاس بلا کر مناسب فیصلہ کرتے ۔اس سے بڑھ کر تشویش اس بات کی ہے کہ وزراء بھی اس فیصلے سے لاعلم ہیں ،ملک کے اہم فیصلوں میں اتحادیوں کو اعتماد میں نہ لینا بے توقیری ہے ،ذرائع نے مزید بتایا کہ اتحادی جماعتوں کا موقف ہے کہ حفیظ شیخ کی کارکردگی ناقص تھی تو اس کو ہٹانے کیلئے مناسب راستے موجود تھے،حفیظ شیخ کو ہٹانے کیلئے کسی شخص کو بھیج کر استعفا بھی طلب کیا جا سکتا تھا لیکن وزیر اعظم نے جس طرح حفیظ شیخ کو عہدے سے ہٹایا اس کی بے توقیری کی گئی ،ایسے فیصلے جمہوریت میں نہیں آمروں کے دور میں ہو تے ہیں،اتحادی جماعتوں نے وزیر اعظم سے فوری طور پر وضاحتی بیان دینے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔