لاہور( این این آئی) لاہور ہائیکورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز کو احتساب عدالت کی جانب سے اشتہاری قرار دینے کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے نصرت شہباز کا پلیڈر مقرر کرنے کا حکم دیدیا۔لاہور ہائیکورٹ کے
جسٹس سردار سرفراز ڈوگر کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز کی درخواست پر سماعت کی۔ فاضل عدالت نے کہاکہ نصرت شہباز صحتیاب ہوکر عدالتی کارروائی میں شامل ہوں، پلیڈر نصرت شہباز کو ہر سماعت کی کارروائی سے آگاہ کرنے کا پابند ہو گا۔دوران سماعت نیب کی طرف سے سپیشل پراسکیوٹر سید فیصل رضا بخاری پیش ہوئے ۔ نیب کی جانب سے موقف اپنایاگیا کہ 3 شرائط مان لیں تو نصرت شہباز کی درخواست منظوری پر کوئی اعتراض نہیں، نصرت شہباز کا پلیڈر ہر تاریخ پر عدالت میں پیش ہو، نصرت شہباز کا پلیڈر ہر سماعت کی کارروائی سے ملزمہ کو آگاہ کرے، نصرت شہباز صحتیابی کے بعد عدالت میں پیش ہونے کی پابند ہوں۔ نصرت شہباز کے وکیل نے کہا کہ ہمیں اس پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔دوسری جانب محکمہ داخلہ نے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کو کورونا ویکسین لگانے کے حوالے سے رپورٹ عدالت میں جمع کروا دی۔محکمہ داخلہ نے ایڈمن جج جواد الحسن کو
عدالتی احکامات پر عملدرآمد رپورٹ جمع کروائی ۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عدالتی حکم کے مطابق شہباز شریف کو کورونا ویکسین لگا دی گئی ہے۔شہباز شریف کو ویکسین 26 مارچ دن کولگائی گئی، شہباز شریف کو ویکسین کی پہلی ڈوز لگائی گئی ہے، جناح ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کے سربراہی میں سارا عمل مکمل کیا گیا۔