اسلام آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک)روزنامہ جنگ میں فاروق اقدس کی خبر کے مطابق مصدقہ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے سینٹ میں اپوزیشن لیڈر کے منصب کے حصول میں ناکامی کےبعد پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کی جانب
سے خاموشی کو انتہائی غیر متوقع، مختلف مفاہیم اور توجہیات کے حوالے سے زیربحث لایا جارہا ہے ، جبکہ یوسف رضا گیلانی کی کامیابی میں ’’خفیہ کارکردگی ‘‘کا مظاہرہ کرنے والے کردار کو بھی سامنے لانے کی باتیں ہو رہی ہیں اس ضمن میں موصولہ اطلاعات کے مطابق مولانا فضل الرحمان اور بلاول بھٹو کے درمیان جمعرات کو ہونے والی ٹیلیفونک گفتگو کے دوران فریقین کو اس بات کا علم تھا کہ یوسف رضا گیلانی جمعہ کو سینٹ کے اپوزیشن لیڈر کی حیثیت سے منظر پر آئیں گے اور ان کا نوٹیفکیشن بھی فوری طور پر جاری ہو جائے گالیکن مریم نواز کو اس خبر سے اس وقت آگاہ کیا گیا تھا جب پیپلزپارٹی نے اس حوالے سے تمام امور حتمی طورپر طےکر کے اطمینان کر لیا تھا اور مریم نواز کو با خبر کرنے والوں نے انہیں یہ بھی باور کرا دیا تھا کہ اب اس سمت کوئی بھی پیش رفت بے معنی اور بے سود ہو گی جس کے بعد انہوں نے جمعہ کی صبح ناشتے پر اپنے مسلم لیگی رہنما اور رفقا کو مدعو کیا تھا تاکہ اس حوالے سے مشاورت کی جائے ، کیونکہ ناشتے پر پی ڈی ایم میں شامل ان رہنمائوں کو جو مریم نواز سے نیب میں پیشی کے موقع پر اظہار یکجہتی کیلئےلاہور میں موجود تھے مدعوکیا گیا تھا۔